لندن، 18 جون/پی آرنیوزوائر-ایشیانیٹ/
فلم، کھیل اور سیاست سے تعلق رکھنے والی معروف شخصیات رواں ہفتے ایشین ایوارڈز کے اجراء میں اپنا مکمل تعاون کر رہی ہیں، جو کارِ نمایاں اور برتری حاصل کرنے والے افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے مشہور لیبارا کے تعاون سے ہو رہے ہیں۔
لیبارا کے تعاون سے منعقدہ ایشین ایوارڈز ایشیائی برادری کے اندر کار ہائے نمااں انجام دینے والوں کو تسلیم کرتا ہے۔ یہ ان افراد کے لیے جو بیرون ملک پیدا ہوئے یا جن کا بھارت، سری لنکا، پاکستان یا بنگلہ دیش سے براہ راست خاندانی تعلق رکھتے ہیں، کے لیے شروع کیا گیا ہے اور کاروبار سے لے کر فنون، کھیل، ثقافت اور عوامی خدمات سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی میں دنیا بھر میں کامیابی سمیٹنے والے بے مثال کارناموں کو نمایاں کرنے کے لیے ہے۔
اس سلسلے میں 26 اکتوبر 2010ء کو گروسوینر ہاؤ س ہوٹل، پارک لین لندن میں ایک باوقار ایوارڈ تقریب منعقد ہوگی اور امید ہے کہ اس میں ایشیائی باشندوں کے کار ہائے نمایاں کی حوصلہ افزائی کے لیے دنیا بھر سے معروف مہمان شرکت کریں گے اور ان کارناموں کی ہمت افزائی کریں گے اور بھرپور جشن منائیں گے۔ یونائیٹڈ بزنس میڈیا اور بھارتی کاروباری شخصیت پال ساگو کے تعاون سے منعقدہ ایشین ایوارڈز باضابطہ خیراتی ادارے کے طور پر سیو دی چلڈرن کی حمایت کرتا ہے۔
یو بی ایم ایوارڈز کی مینیجنگ ڈائریکٹر کیرولین جیکسن لیوی کہتی ہیں کہ “اس معروف تقریب میں – بین الاقوامی کاروباری اور سماجی شخصیات، سینما، موسیقی اورکھیلوں کے معروف کھلاڑیوں سمیت- اہم شخصیات شرکت کریں گی جو – کاروبار، انسان دوستی، سینما، موسیقی اور کھیل سمیت- گیارہ زمروں میں کار ہائے نمایاں انجام دینے والے افراد کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ برطانیہ میں رواں سال جاری ہونے والے اس نئے اہم ایوارڈز میں شاندار عشائیے اور عالمی معیار کی تفریح کو بھی اہمیت دی جائے گی۔” ٹکٹ http://www.theasianawards.com سے خریدے جا سکتے ہیں۔
فاتحین کا انتخاب ججوں کے ایک آزاد پینل کی جانب سے کیا جائے گا جس کی قیادت دارالامراء کی حکومتی ترجمان بیرونیس ورما از لیسٹر ہوں گی۔ امرتسر، پنجاب میں پیدا ہونے والی محترمہ ورما 1960ء میں اپنے والدین کے ساتھ بچپن ہی میں انگلستان منتقل ہوئی تھیں۔ افتتاح کے موقع پر محترمہ ورما نے کہا کہ “مجھے ایشین ایوارڈز کو اپنی مخلصانہ مدد فراہم کرنے پر بہت خوشی ہوگی۔ یہ قابل ذکر موقع ہے کہ حیرت انگیز لوگوں کے محیر العقول کارناموں کو ایک کھلے اور شفاف عمل کے ذریعے تسلیم کیا جائے اور اس عمل کو معروف شخصیات مکمل کریں گی جو اپنے شعبہ جات میں بہت عزت و احترام کی نظر سے دیکھی جاتی ہیں۔ میں ایشین ایوارڈز سے اپنے تعلق پر فخر محسوس کرتی ہوں۔”
انگلستان کے سابق ٹیسٹ کرکٹر مونٹی پنیسر نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ “ایک کامیاب کھلاڑی کی حیثیت سے اپنی پوری جان لڑا دینا ضروری ہے اور ایشین ایوارڈز یہ کام کرنے والے افراد کو خراج تحسین پیش کرنے کا ایک شاندار ذریعہ ہیں۔”
برطانیہ کے کامیاب ترین فلم ہدایت کاروں میں سے ایک گریندر چڈھا او بی ای (بینڈ اِٹ لائیک بیکہم، اٹس اے ونڈرفُل لائف) کہتے ہیں کہ “ہماری برادریوں نے تمام شعبہ جات میں بھرپور ترقی کی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ ان کی کامیابیوں کو تسلیم کیا جائے اور ان کی حوصلہ افزائی کو یقینی بنایا جائے۔ کسی ایک کی فتح حقیقتاً سب کی فتح ہے۔”
ہیڈ لائن اسپانسر لیبارا کے سی ای او یوگاناتھن راتھیسن کہتے ہیں کہ “ہم ایشین ایوارڈز کے ہیڈ لائن اسپانسر بننے پر بہت خوش ہیں۔ یہ ایوارڈز محنت، وابستگی اور پختہ عزم و ارادے کے ذریعے انجام دیے جانے والے کارہائے نمایاں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہے۔ لیبارا میں ہم ان قدروں کو شیئر کرتے ہیں اور لیبارا پیپلز چوائس ایوارڈ کے لیے ہماری اسپانسر شپ ہمارے صارفین کو فیصلہ کرنے کی سہولت دیتی ہے کہ کس کو جیتنا چاہیے۔”
ہدایت برائے مدیران
ایشین ایوارڈز 2010ء
1۔ http://www.theasianawards.com
2۔ ایشین ایوارڈز 11 زمروں میں کارہائے نمایاں انجام دینے والوں کو تسلیم کرتا اور انہیں اعزاز بخشتا ہے جس میں کاروبار، انسان دوستی، تفریح، ثقافت اور کھیل بھی شامل ہیں اور یہ بھارت، پاکستان، سری لنکا یا بنگلہ دیش میں پیدا ہونے والے (یہ براہ راست خاندانی تعلق رکھنے والے) افراد کے لیے کھلا ہے۔
3۔ اس عمل میں ان افراد کو سامنے لایا جائے گا جنہوں نے ماضی کی عظیم و تاریخی شخصیات کے کارناموں سے مشابہ کوئی کام انجام دیا ہو؛ اور جن کی تخلیق نے ہماری روزمرہ زندگی کو بھرپور بنایا ہو اور متحرک کیا ہو۔
4۔ نامزد افراد کی مختصر فہرست ایک آزاد ججنگ پینل منتخب کرے گا جس میں اعلیٰ ترین شخصیات شامل ہیں جن کی قیادت بیرونیس ورما از لیسٹر کر رہی ہیں۔ فاتحین کی تصدیق ماہر ججوں کا ایک دوسرا پینل بھی کرے گا جس کی قیادت بھی محترمہ ورما کریں گی۔ 26 اکتوبر 2010ء کو گروسوینر ہاؤس ہوٹل میں فاتحین کا اعلان کیا جائے گا اور انہیں ایک ٹرافی سے نوازا جائے گا۔
5۔ 11 زمرے یہ ہیں:
– سال کے کاروباری رہنما
– سال کے منتظم
– لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ
– فنون میں کار نمایاں
– سینما میں کار نمایاں
– موسیقی میں کار نمایاں
– کھیل میں کار نمایاں
– ٹیلی وژن میں کار نمایاں
– پیپلز چوائس ایوارڈ
– سال کے بہترین انسان دوست
– عوامی خدمت ایوارڈ
6۔ ماضی کے تصوراتی فاتحین کی مثالی (اگر ایشین ایوارڈز موجود ہوتے): مہاتما گاندھی (لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ)، دھیروبھائی امبانی (سال کے منتظم)، روی شنکر (فنون میں کار نمایاں)، امیتابھ بچن (سینما میں کار نمایاں)، گھنشیام داس برلا (سال کے کاروباری رہنما)، سچن رمیش ٹنڈولکر (کھیل میں کار نمایاں)، لتا منگیشکر (موسیقی میں کار نمایاں)، جواہر لعل نہرو (عوامی خدمت ایوارڈ)۔
ذریعہ: یونائیٹڈ بزنس میڈیا اینڈ ایشین ایوارڈز لمیٹڈ
مزید معلومات کے لیے:
پی آر سوالات کے سلسلے میں معلومات کے لیے رابرٹ جینز (اسٹون بائٹ کنسلٹنٹس، لندن) ٹیلی فون: +44(0)7974-173-403، ای میل: robert@stonebyte.co.uk سے رابطہ کریں؛ تقریب یا ذرائع ابلاغ سے غیر وابستہ سوالات کے حوالے سے مارک جڈسن – یونائیٹڈ بزنس میڈیا، ٹیلی فون: +44-20-7921-8326 ای میل: mark.judson@ubm.com سے رابطہ کریں۔