Breaking News

ٹریس نے ریاستہائے متحدہ امریکہ میں رشوت طلبی پر رپورٹ جاری کر دی

Asianet 47633

ایناپولس، میری لینڈ، 8 دسمبر 2011ء/پی آرنیوزوائر-ایشیانیٹ/

چھ دیگر ممالک کے مقابلے میں امریکہ کی مثالیں

ٹریس (TRACE) نے آج 2011ء برائب لائن (BRIBEline) یونائیٹڈ اسٹیٹس رپورٹ جاری کر دی، جو مخصوص ممالک میں رشوت طلبی کے بارے میں ادارے کا ساتواں تجزیہ ہے۔ گزشتہ رپورٹوں میں برازیل، میکسیکو، یوکرین، روس، بھارت اور چین میں رشوت طلبی کی مثالوں کا جائزہ لیا جا چکا ہے۔ ٹریس کی بانی و صدر الیگزینڈرا ریج نے کہا کہ “رشوت کے امتناع کے لیے یونائیٹڈ اسٹیٹس رپورٹ بھی ایک اہم پیشرفت ہے۔ برائب لائن زیادہ بہتر و گہری نظر پیش کرتا ہے کہ رشوت کا لین دین کس طرح ہو سکتا ہے۔ جواب میں ادارے اپنے ملازمین کی تربیت کا رُخ تعلیمی یا قانونی تجزیے سے زیادہ عملی و حقیقی دنیا سے وابستہ مذاکرے کی جانب پھیر سکتے ہیں کہ کیا دیکھا جائے اور اس کا جواب کیا دیا جائے۔”

یونائیٹڈ اسٹیٹس رپورٹ امریکہ میں رشوت طلبی کے 73 واقعات کی تلخیص و تجزیہ کرتی ہے جنہیں بے نام طور پر ٹریس کی آن لائن بزنس رجسٹری فار انٹرنیشنل برائبری اینڈ ایکسٹورشن (برائب لائن) میں 11 جولائی 2007ء سے 15 نومبر 2011ء کے دوران رپورٹ کیا گیا۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس رپورٹ کی ایک کلیدی دریافت رشوت طلبی کا نفوذ ہے جو ناجائز فائدے کے بدلے میں لی جاتی ہے۔ امریکہ میں رشوت کے ایک تہائی سے زائد مطالبے ناجائز ادل بدل معاوضے پر رضامندی کی کوشش کے ذریعے کیے گئے – جو برائب لائن کے اب تک کے تحقیق کیے گئے ممالک میں سب سے زیادہ شرح ہے – جیسا کہ نیا کاروبار حاصل کرنا (تمام رپورٹ کیے گئےمطالبات کا 25 فیصد)، رشوت کے بدلے میں کسی حکومتی عہدیدار پر اثر انداز ہونے کی کوشش پر رضامندی (5 فیصد) یا ناجائز رعایت جیسا کہ اپنے حق میں عدالتی فیصلہ (4 فیصد) حاصل کرنا۔

یونائیٹڈ اسٹیٹس رپورٹ یہ بھی ظاہر کرتی ہے کہ نجی شعبہ (اداروں کے نمائندے) امریکہ میں رشوت طلبی کے اہم ذریعے کی بڑی وجہ ہیں، جو تمام رپورٹ کردہ رشوت طلبی کے 21 فیصد پر مشتمل ہیں۔ اس کے باوجود رشوت طلبی کی اکثریت، تقریباً 60 فیصد، وفاقی، ریاستی یا مقامی ہر سطح پر، حکومت سے وابستہ کسی فرد سے کی جانب سے کی گئی، جن میں حکومتی عہدیدارن (16 فیصد)، پولیس (14 فیصد)، جماعت کے دفتر سے وابستہ عہدیداران (8 فیصد)، ریاست کے اداروں کے ملازمین (7 فیصد)، عسکری اداروں کے اراکین (5 فیصد)، بلدیاتی عہدیداران (4 فیصد)، ریاستی عہدیداران (1 فیصد) اور جج اور قانونی نمائندگان (1 فیصد) شامل ہیں۔

 حکومتی عہدیدار ان کی جانب سے طلب کی گئی رشوت کے سات واقعات کی رپورٹ امریکی صدر یا نائب صدر کے دفتر میں سے کی گئی۔ رشوت طلبی کو رپورٹ کرنے والے بے نام فرد کے مطابق اِن دفاتر سے ہونے والی رشوت کی طلبی کے واقعات 2002ء سے 2007ء کے درمیان پیش آئے۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ کے اعداد و شمار انتہائی بڑی رشوت طلب کرنے کے سلسلوں کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔ امریکہ میں تقریباً 60 فیصد رشوت ایک سے زائد مرتبہ طلب کی گئی – جس کا مطلب ہے کہ وہ ایک مرتبہ سے زیادہ رشوت طلب کرتے ہیں۔ 44 فیصد رشوت طلبی میں رقم کی تعداد 5 ہزار ڈالرز سے کم؛ 25 فیصد 50 ہزار ڈالرز سے زائد کی مالیت؛ اور 10 فیصد سے زائد 5 لاکھ ڈالرز سے زائد مالیت کی تھیں۔ 70 فیصد سے زائد رشوت طلبی میں نقد رقم مانگی گئی؛ بقیہ میں طبی بلوں یا ٹیوشن (10 فیصد)؛ تحفوں، تفریح یا مہمان نوازی (8 فیصد)؛ جنسی مہربانی (7 فیصد)؛ یا خصوصی سفری انتظامات (3 فیصد) کا مطالبہ کیا گیا۔

سات ممالک میں رشوت طلبی کی مثالوں کے لیے ٹریس کے تقابلی تجزیے جن سے مکمل رپورٹیں تیار کی گئی، میں امریکہ میں حکومتی عہدیداروں کی جانب سے رشوت طلبی کا تناسب سب سے کم، اور نجی اداروں کے عہدیداروں کی جانب سے رشوت طلب کرنے کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔

ریج کہتی ہیں کہ “امریکہ کا برائب لائن ڈیٹا اشارہ کرتا ہے کہ امریکہ میں کاروبار کرنے والے اداروں کو اپنے ملازمین کو کسی بھی حکومتی عہدیدار یا کاروباری شخصیت کی جانب سے رشوت طلبی کا مناسب جواب دینے کے لیے تربیت دینی چاہیے ۔ حالانکہ رشوت کی فراہمی کی مجبوری سے کاروباری فائدے ہو سکتے ہیں، خصوصاً مشکل معاشی صورتحال میں، لیکن رشوت ستانی کے خلاف غیر ملکی قوانین اور امریکہ میں مقامی قوانین کے بزور قوت نفاذ کی روشنی میں خطرہ و انعام کا درمیانی تناسب بدلا ہے۔ مزید برآں رشوت ستانی کی تفتیش یا مجرم قرار دیے جانے کی صورت میں برانڈ اور ساکھ کو پہنچنے والا نقصان کہیں زیادہ اہم ہوگا اور وہ بھی ایسے وقت میں جب عوام میں معلوم تجارتی زیادتی اور حکومتی عہدیداران کے ساتھ پرسکون تعلقات کے خلاف خیالات اپنی انتہا پر ہیں۔”

ایک بے نام، آن لائن رپورٹنگ نظام برائب لائن رشوت طلبی کے بارے میں ملک سے متعلق معلومات فراہم کرتا ہے؛ کہ کون رشوت طلب کر رہا ہے، رشوت کس طرح ادا کی گئی ہے، کیا رشوت قسطوں میں دی دی گئی ہے اور، اگر ایسا ہے تو، کس تواتر سے، اور رشوت کے بدلے میں کس چیز کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اب تک مکمل کی گئی سات ممالک کی رپورٹیں http://www.TRACEinternational.org پر دستیاب ہیں۔

ٹریس کے بارے میں

ٹریس ایک غیر مانفع بخش رکنیتی انجمن ہے جو کثیر القومی اداروں اور ان کے تجارتی عاملین (سیلز ایجنٹوں اور نمائندگا، مشیروں، تقسیم کاروں، فراہم کنندگان وغیرہ) کے لیے انسداد رشوت ستانی کے خلاف عملی و سستے حل پیش کرتا ہے۔ ٹریس متعدد بنیادی خدمات وار مصنوعات پیش کرتا ہے، جس میں شامل ہیں: غیر ملکی و مقامی قوانین کے خلاصوں کے ساتھ ایک آن لائن ریسورس سینٹر، جس میں تحفوں اور مہمان نوازی کے بارے میں رہنما ہدایات؛ بذات خود اور آن لائن انسداد رشوت ستانی کی تربیت؛ بہترین کاروباری مشقوں پر تحقیق؛ اور تحفوں و مہمان نوازی کی ٹریکنگ کا سافٹ ویئر۔

ٹریس کے بارے میں مزید معلومات کے لیے ملاحظہ کیجیے

http://www.TRACEinternational.org

ذریعہ: ٹریس

رابطہ: جیمی موس، نیوز پی آر اوز، +1-201-493-1027، jamie@newspros.com، یا

جیمی بوم، نیوز پی آر اوز،+1-847-502-3825، jsb@newspros.com

Check Also

Aspin Pharma’s Short-Term Sukuk Receives ‘A1’ Rating from VIS

Karachi: VIS Credit Rating Company Limited has finalized the short-term rating of 'A1' for Aspin Pharma (Private) Limited's Short-Term Sukuk issue, amounting to Rs. 2,000 million. This rating indicates a strong likelihood of timely repayment of short-...

The post Aspin Pharma’s Short-Term Sukuk Receives ‘A1’ Rating from VIS appeared first on Pakistan Business News.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *