Breaking News

ایس ایم ای سرمایہ کاری کے فقدان کی طرف جی – 20 کا نیا اقدام

واشنگٹن ، 28 اکتوبر / پی آر نیوز وائر – ایشیا نیٹ /

دنیا میں غربت کم کرنے، روزگار و سرمائے میں اضافے اور عالمی معیشت کی بحالی کے لیے اگر کوئی واحد کنجی ہوسکتی ہے تو وہ  ہے: دنیا کے چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کی کامیابی کو یقینی بنائیں۔

اب تک اقتصادی  شعبے نے جان بوجھ کر ان کاروباروں سے صرف نظر کیا ہے۔ان کو  بہت غیر رسمی یا بہت پرخطر یا بہت چھوٹا یا بہت بڑا خیال کیا گیا۔ اور ترقی کے لیے ضروری سرمائے کے بغیر ان کی بڑی تعداد ناکام ہوگی۔

یہ نظریہ ضرور تبدیل ہونا چاہیے۔ جی – 20 ممالک یہ جانتے ہیں لیکن اس کٹھن چیلنج سے نمٹنا اب تلک مشکل ثابت ہوا ہے۔

معاشرتی مسائل کو حل کرنے کے آن لائن عالمی مقابلوں کے معروف ادارے اشوکاز چینج میکرز کے ساتھ شراکت داری کے ذریعے جی – 20 نے ایس ایم ایز کے لیے سرمایہ کاری کو غیر مقفل کرنے میں مدد کرنے کے لیے حل پیش کرنے کی خاطر ایک عام مقابلے– جی -20 ایس ایم ای فنانس چیلنج (http://www.changemakers.com/g20media) – کا اعلان کیا ہے۔ مقابلے کے شرکائے کار اپنی گہری تخلیقی صلاحیتوں اور مختلف زاویہ نظر سے مسائل سے نمٹیں گے ۔ ان میں سے بہترین حلوں میں تراش خراش کے بعد لاکھوں ڈالرز کے ذریعے توسیع دی جائے گی اور انہیں سیول اجلاس میں متعارف کروایا جائے گا۔

یہ حل لاکھوں افراد کو متوسط طبقے میں لے جائیں گے اور یوں عالمی معیشت کو مستحکم کریں گے۔ اب بھی ایس ایم ایز بہت کچھ کرنے کی طاقت رکھتی ہیں۔

مثلاً جب ہیٹی کے زلزلے نے دنیا کو چندہ دینے پر آمادہ کیا تو ، ایس ایم ایز پہلے سے زندگی کو واپس عام ڈگر پر لانے کی کوشش کر رہی تھیں۔ متاثرہ آبادی کے ساتھ تعلقات قائم ہونے اور  تیز و طویل المعیاد بحالی کو بڑھانے میں خصوصی دلچسپی  کے باعث یہ اس نازک مرحلے میں ردعمل ظاہر کرنے والا پہلا شعبہ تھا۔ اور انہوں نے ٹی وی کیمروں کے جانے بعد دیر تک موجود رہیں۔ ری پاور ہیٹی (http://www.changemakers.com/g20media/post-disaster) جیسے مقامی ادارے ملک تباہ حال توانائی کے ڈھانچے کی از سر نو تعمیر شروع کر  رہے ہیں، جو پاور گرڈ اور روزگار تخلیق کرنے والے قابل تجدید توانائی کے ایس ایم ایز کے ساتھ طویل المیعاد طے شدہ قیمت کے معاہدے پیش کر رہا ہے۔

ایس ایم ایز ایسی بہت سی کاروباری مشقوں کو استعمال کیا جن کے بارے میں دنیا باتیں تو بہت  کرتی ہے لیکن ان پر عملدرآمد میں مشکلات ہیں: جیسے تحفظ ماحولیات، حقوق انسانی اور سماجی ترقی۔

برازیل میں ایک ایس ایم ای روایتی طریقوں کے ذریعے ربڑ حاصل کرنے والے مقامی افراد کو ملازمتیں دے کر جنگلات کو محفوظ رکھتے ہوئے درختوں سے ربڑ حاصل کرتی ہے اور یوں ایمیزن کے برساتی جنگلوں کا تحفظ کر رہی ہے۔ علاقائی باشندے (http://www.changemakers.com/g20media/indigenousSMEs) دنیا کی آبادی کا محض پانچ فیصد ہیں لیکن انتہائی غریب افراد کی آبادی کا ایک تہائی ہیں، ان کی اکثریت ہمارے سیارے کے بڑے قدرتی وسائل کے قریب رہتی ہے۔ اس طرز کے چھوٹے کاروباری حلوں کو بارہا دہرا کر ایک طاقتور حل پیش کیا جا سکتا ہے ۔ دیگر ایس ایم ایز آہستہ آہستہ دنیا کے رہائشی  بحرانوں کو حل کررہی ہیں (http://www.changemakers.com/g20media/housing)، جائیداد کی ملکیت میں انقلاب  لا رہی ہیں (http://www.changemakers.com/g20media/propertyrights)، اور خواتین کو ترقی دے رہے ہیں۔

ایس ایم ایز نے خواتین کو روزگار سے نوازا (http://www.changemakers.com/g20media/womenSMEs)۔ ہمیں اس طرح کے مزید اداروں کی ضرورت ہے ۔ کاروباری خواتین مردوں کے مقابلے میں زیادہ تسلسل سے اپنے قرضے واپس ادا کررہی ہیں اور اپنے زیادہ تر منافع کو اپنے کاروبار میں لگا رہی ہیں۔ خواتین کارکن اپنی آمدنی کا زیادہ حصہ – 90 فیصد تک – اپنے خاندان ، اور اپنی تعلیم، اپنے مقام میں بہتری اور اپنے سماجی گروہوں کی اقتصادی اور معاشرتی مضبوطی میں اضافے پر لگا رہی ہیں۔

ایس ایم ای  مالیاتی ابہام کا حل اب خصوصا بہت زیادہ اہم ہے: عالمی معیشت ڈانواڈول ہورہی ہے، غیر ملکی امداد میں کمی آ رہی ہے اور ہمارا باہمی رابطہ بڑھ رہا ہے۔ چھوٹے اور اوسط درجے کے کاروبار ہمارے مستقبل کا رہنما راستہ ہیں۔ یہ ضرور کامیاب ہوں گے۔

مزید حل، اعداد و شمار اور ذرائع سارا منٹز (smintz@ashoka.org)، +1-415-939-0028، کے ذریعے اور یہاں سے معلوم کیے جاسکتے ہیں:

انگریزی (http://www.changemakers.com/g20media)

ہسپانوی (http://www.changemakers.com/es/g20media-es)

فرانسیسی (http://www.changemakers.com/fr/g20media-fr)

پرتگالی (http://www.changemakers.com/pt-br/g20media-pt)

ذریعہ: اشوکاز چینج میکرز

رابطہ: سارا منٹز

+1-415-939-0028

smintz@ashoka.org

Check Also

پیشہ ورانہ تعلیم عالمی سطح پر جاتی ہے! پاکستان بان مو کالج کا افتتاح

بیجنگ، 29 مارچ 2024ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– 18 مارچ کو بیجنگ میں پاکستان بان مو کالج پر دستخط اور رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر چائنا پاکستان انٹرنیشنل انڈسٹری ایجوکیشن کوآپریشن الائنس کے سیکرٹری جنرل محمد عمار، سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر منور علی مٹھانی، گورنمنٹ مونوٹیکنک انسٹی ٹیوٹ محراب پور […]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *