Breaking News

دیلوئے کے نئے سروے کے مطابق عالمی ایگزیکٹوز کا کہنا ہے کہ اداروں کی قدر کا اندازہ اُس کے سماجی مقصد سے لگانا چاہیے

AsiaNet 48122

نیو یارک، 23 جنوری 2012ء/پی آرنیوزوائر-ایشیانیٹ/

–        نجی شعبے کے رہنما اور ہزاریہ سے متعلقہ افراد کا ماننا ہے کہ کاروبار، کسی بھی دوسرے سےشعبے سے زیادہ، معاشرے کے عظیم ترین چیلنجز پر اثرات کی صلاحیت رکھتا ہے

عالمی اقتصادی فورم 2012ء میں دیلوئے توش توماتسو لمیٹڈ (ڈی ٹی ٹی ایل) ایک عالمی سروے کے نتائج ظاہر کرے گا جو کاروباری رہنماؤں کے مقاصد کے حوالے سے رویے، اثر اور معاشرے پر کاروبار کی قیادت کو تلاش کرنے کے لیے کیا گیا۔ ڈی ٹی ٹی ایل کا اسپانسر شدہ اور اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ (EIU) کی جانب سے کیے گئے سروے سے معلوم ہوا کہ تین چوتھائی سے زائد جواب دہندگان (76 فیصد) کا ماننا ہے کہ ادارے کی قدر کا اندازہ اس کے منافع کے ساتھ ساتھ اس کے بنیادی کاروبار کی معاشرے کے لیےمثبت امداد کی بنیاد پر لگایا جانا چاہیے۔

مزید برآں، سروے کیے گئے رہنماؤں میں سے، 73 فیصد کا ماننا ہے کہ ان کی بنیادی کاروباری سرگرمیاں معاشرے کے لیے مثبت حصہ ڈال رہی ہیں۔

ڈی ٹی ٹی ایل کے گلوبل سی ای او بیری سالزبرگ نےکہا کہ “یہ سروے ایک بہتر معاشرے کے قیام میں کاروبار کے کردار کے بارے میں ایک اہم گفتگو کا آغاز کرتا ہے۔ دیلوئے نیٹ ورک میں ہمارا ماننا ہے کہ کاروبار کی بنیادی سرگرمیوں، فیصلوں اور شناخت  میں اس ‘سماجی مقصد’ کو شامل کرنے کا موقع موجود ہے۔ اس مستحکم مقصد کے ذریعے، سلسلہ وار، کاروباری ادارے مثبت اقتصادی، ماحولیاتی اور سماجی تبدیلی کو متاثر کر سکتے ہیں۔”

خاموش حصہ داری

تحقیق نے ظاہر کیا کہ جیسا کہ سروے میں 82 فیصد کاروباری رہنماؤں نے کہا کہ ان کا ادارہ اپنے “سماجی  مقاصد” کی باضابطہ گوشوارے کا حامل ہے، اور 52 ان کے مقاصد کا باضابطہ گوشوارہ صارفین اور ملازمین کی نئی نسل کی توجہ اپنی جانب مبذول کرانے میں اہم تھا، صرف 25 فیصد کی سوچ تھی کہ یہ مقصد ان کےگاہکوں، صارفین، یا موکلین کاجانا پہچانا تھا۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کاروباری ادارے اپنی حصہکی اطلاع گزاری کا بہتر کام کر سکتے ہیں اور معاشرے پر اپنی کلیدی سرگرمیوں کا اثر ڈال سکتے ہیں۔

دیلوئے ہزار سالہ نگاہ

ای او آئی یو سروے کے ساتھ ڈی ٹی ٹی ایل نے ایک ہزار سے زائد دیلوئے رکن اداروں کے ہزاریہ افراد (ادارے میں شمولیت اختیار کرنے والے وہ افراد جو 1981ء کے بعد پیدا ہوئے) کی رائے کا بھی تجزیہ کیا ، جس میں معاشرے پر کاروبار کے اثر کے حوالے سے خیالات پوچھے گئے۔ نصف سے زائد (52 فیصد) کا ماننا ہے کہ مستقبل میں کاروبار، معاشرے کے کسی بھی دوسرے شعبے کے مقابلے میں، معاشرے کو درپیش چیلنجز کو حل کرنے پر سب سے زیادہ اثرات مرتب کریں گے۔ مزید برآں 92 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہےکہ کاروبار کی کامیابی کا اندازہ صرف منافع سے نہیں لگانا چاہیے، اور تجویز دی کہ ایک ادارے کا “سماجی  مقصد” کلیدی ترجیح اور ہزاریہ نسل کی توقع ہے ۔

سالزبرگ نے گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ “سی ای اوز کی آوازوں میں مستقبل کے کاروابری رہنماؤں کی ابھرتی ہوئی نسل بھی شامل ہو چکی ہے جو ذاتی ذمہ داری، سماجی ذمہ داری اور سماجی  ذمہ داری کو ایک مستقل خط کی صورت میں دیکھتے ہیں۔ نئے خیالات، حقیقی بصیرت، اور پرجوش تقریر کی حقیقی چاہ موجود ہے، اور اس تحقیق کے ساتھ ہم آج کے کاروباری رہنماؤں کو مقصد، اثر اور قیادت میں شامل کر رہے ہیں جس کی معاشرے میں کاروبار سے توقع کی جاتی ہے۔”

مزید معلومات اور سروے نتائج ملاحظہ کرنے کے لیے دیکھئے http://www.deloitte.com/business-society۔

سروے کے بارے میں

نتائج اکتوبر 2011ء میں 390 ایگزیکٹوز کے سروے کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔ جواب دینے والوں میں یورپ (33 فیصد)، شمالی امریکہ (31 فیصد) اورایشیا بحر الکاہل (24 فیصد) میں تقسیم تھے، جبکہ لاطینی امریکہ، مشرق وسطیٰ، اور افریقہ پر مشتمل باقی دنیا 12 فیصد شامل تھے۔ سیارٹی کی بنیاد پر 57 فیصد جواب دہندگان سی-لیول ایگزیکٹوز، بورڈ اراکین، نائب صدر، یا ڈائریکٹر تھے جبکہ بقیہ سینئر انتظامی عہدوں، کرداروں کے حامل تھے۔ مالیاتی خدمات جواب دینے والے کے بڑے حصے (22 فیصد) پر مشتمل تھی، جس کے بعد ٹیکنالوجی (12 فیصد)، پیشہ ورانہ خدمات (11 فیصد)، صحت عامہ اور ادویات سازی (8 فیصد)، اور ساخت گری (5 فیصد) شامل تھے، جبکہ اضافی جواب صنعتوں کی وسیع رینج میں سے آئے۔ تقریباً 74 فیصد جواب دہندگان نے ایسے اداروں کی نمائندگی کی جو 500 ملین امریکی ڈالرز سے زائد کی سالانہ آمدنی رکھتے تھے، جس میں سے 27 فیصد 10 ارب امریکی ڈالرز سے زائد کی آمدنی کے حامل تھے۔

دیلوئے کے بارے میں

دیلوئے سے مراد برطانیہ کے نجی ادارے دیلوئے توش توماتسو لمیٹڈ سے متعلقہ اداروں میں کوئی ایک یا اس سے زائد اداروں  اور اُن کے رکن اداروں کا نیٹ ورک ہے، جن میں سے ہر قانونی طور پر علیحدہ اور آزاد ادارے کی حیثیت رکھتا ہے۔ دیلوئے توش توماتسو لمیٹڈ اور اُس کے رکن اداروں کے قانونی ڈھانچے کے حوالے سے مکمل تفصیلات کے لیے www.deloitte.com/about پر ملاحظہ کیجیے۔

دیلوئے مختلف صنعتوں سے تعلق رکھنے والے سرکاری و نجی صارفین کو آڈٹ، محصول، مشاورت اور مالیاتی مشاورت کی خدمات فراہم کرتا ہے۔ 150 سے زائد ممالک میں رکن اداروں کے ایک عالمی طور پر منسلک نیٹ ورک کے ساتھ دیلوئے عالمی معیار کی صلاحیتوں اور صارفین کے لیے اعلیٰ معیار کی خدمات کا تجربہ رکھتا ہے جو صارفین کو اپنے پیچیدہ کاروباری چیلنجز سے نمٹنے کے لیے درکار  عمیق مشاہدہ فراہم کر رہا ہے ۔ دیلوئے کے تقریبا ایک لاکھ 82 ہزار ماہرین معیار فضیلت بننے کے عہد سے وابستہ ہیں۔

ذریعہ: دیلوئے توش توماتسو لمیٹڈ

رابطہ: کرسٹائن سیلف، گلوبل کمیونی کیشنز،دیلوئے  توش توماتسو لمیٹڈ، ٹیلی فون: +1-212-492-4517، موبائل: +1-347-429-2891، cselph@deloitte.com؛ جیوتی چوپڑہ، گلوبل کمیونی کیشنز، دیلوئے  توش توماتسو لمیٹڈ، ٹیلی فون: +1-212-492-4086، موبائل: +1-609-216-1429، jychopra@deloitte.com؛ سیسیلیا کوکلے، ایم ڈبلیو ڈبلیو گروپ، ٹیلی فون: +1-201-964-2395، موبائل: +1-201-681-9886، ccoakley@mww.com

Check Also

Pakistan, US vow to upgrade economic partnerships

Pakistan and the United States have vowed to upgrade economic partnerships in alternate energy, agriculture, climate resilience and tech industry sectors. The resolve came during meeting of Finance Minister Muhammad Aurangzeb with US Assistant Secret...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *