Breaking News

ٹیکنالوجی سے شناسا اساتذہ مشرق وسطی بھر میں اپنے کمرہ جماعت کو انقلابی بناتے ہوئے

ستمبر 25, 2013 / پی آرنیوزوائر/ –

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشنز کی نئی تحقیق کے مطابق پراعتماد اور ٹیکنالوجی سے شناسا اساتذہ کی بدولت آج کے طلباء اپنے کمرۂ جماعت میں ٹیکنالوجی کے فوائد سمیٹ رہے ہیں۔ عالمی یوم استاد کے موقع پر مشرق وسطی سمیت دنیا بھر میں 500 سے زائد اساتذہ کاسروے ظاہر کرتا ہے کہ اسکولوں کی اکثریت نے ایک آئی ٹی حکمت عملی بنا رکھی ہے اور وہ کمرۂ جماعت میں مختلف جدید حل استعمال کر رہے ہیں۔

کئی اساتذہ اپنے اسباق کو تبدیل کرنے کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں، ایک تہائی سے زائد اساتذہ جدید کلاسوں میں اسمارٹ فونز ٹیبلٹس استعمال کر رہے ہیں، اور اتنی ہی تعداد تعلیمی مقاصد کے لیے کمرۂ جماعت میں ایپس اور سوشل نیٹ ورکس استعمال کررہی ہے۔ جبکہ ٹی وی، ریڈیو اور سی ڈی پلیئرز جیسی زیادہ روایتی ٹیکنالوجی کا استعمال بہت تیزی سے کم ہو رہا ہے، اور 80 فیصد سے زیادہ مدرسین کمرۂ جماعت میں اب لیپ ٹاپس استعمال رہے ہیں۔ دو تہائی طلباء اپنے اسباق کے دوران لیپ ٹاپس اور پی سیز تک انفرادی رسائی رکھتے ہیں، جبکہ کئی اسکولوں نے رسائی کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے طلباء کواپنی ٹیکنالوجی استعمال کرنے کی اجازت دی ہے۔ بی وائی او ڈی “برنگ یور اون ڈیوائس” بھی اسکولوں میں تیزی سے عام ہو رہا ہے، اور 60 فیصد سے زیادہ اساتذہ نے تصدیق کی کہ وہ اپنے طلباء کو کمرۂ جماعت میں اپنی ڈیوائس لانے کی اجازت دیتے ہیں۔

مستقبل پر نظر رکھنے والا سروے ظاہر کرتا ہے کہ اساتذہ کی بہت بڑی اکثریت سرحدوں اور منطقہ وقت سے بالاتر ہوکر ٹیکنالوجی کی صلاحیتوں پر یقین رکھتی ہے۔ 80 فیصد اساتذہ نے معلومات اور بہترین مشقوں کو دنیا بھر میں پھیلانے کے لیے کلاس رومز منسلک کرنے کی خاطر ٹیکنالوجی کے استعمال کی خواہش ظاہر کی، جبکہ دو تہائی اپنے شعبوں کے بہترین دماغوں کی جانب سے آن لائن دیے گئے انٹرایکٹو اسباق کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ مزید برآں، جواب دینے والے ہر تین فرد میں سے ایک نے محسوس کیا کہ 10 سال کے عرصے میں طلباء ورچوئل کلاس رومز میں پڑھیں گے، اور یوں باقاعدہ کمرۂ جماعت قصہ پارینہ بن جائے گا۔

کیمبرج میں ہم اسکولوں کے لیے سیکھنے کے نئے آن لائن مقام کے ذریعے اس شعبے میں اساتذہ و طلباء کی مدد کر رہے ہیں۔ سیکھنے والی کی رابطے کی مہارت بڑھانے والے بین الشعبہ جاتی اسباق میں سے ایک کیمبرج آئی جی سی ایس ای گلوبل پیش کرنے والوں اسکول اب نئے آن لائن سیکھنے کے مقام تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں، جو ان کے طلبہ کو تعلیم کا نیا تجربہ دے رہا ہے جو دنیا بھر میں کمرۂ جماعت تک رسائی رکھتا ہے۔ یہ اسکولوں کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے اور آن لائن برادریاں بنانے، جدت طرازی کو مضبوط کرنے اور عالمی سطح پر تعلیم کو بہتر بنانے کو آسان بناتا ہے۔

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشنز کے چیف ایگزیکٹو مائیکل سلیوان نے کہا:

“ٹیکناجی کے اعتبار سے دنیا بہت تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے۔ عالمی یوم استاد پر تدریس کے شعبے کی خدمات کا جشن مناتے ہوئے میں خوش ہوں کہ ہمارے سروے کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ دنیا بھر میں اساتذہ کس طرح مثبت انداز میں ان تبدیلیوں سے مطابقت اختیار کر رہے ہیں۔ یہ ٹیکنالوجی کے موثر انداز میں استعمال کے لیے طلباء کی ضروریات کو سمجھنے کے لیے اساتذہ کے درمیان ایک عالمی اتفاق کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ یہ مہارتیں صرف کمرۂ جماعت کے لیے نہیں ہیں۔ یہ زندگی بھر کے لیے اور جدید دنیا میں نوجوانوں کے لیے ضروری ہیں۔”

ہدایات برائے مدیران:

سروے کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشنز کی جانب سے جولائی اور اگست 2013ء کے درمیان کیا گیا۔ دنیا بھر میں کیمبرج اسکولوں سے وابستہ اساتذہ کی جانب سے 519 جواب موصول ہوئے۔

اگر آپ مکمل سروے دیکھنا چاہتے ہیں تو منرو اینڈ فورسٹر میں ایلکس گٹمان سے رابطہ کریں۔

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشنز

کیمبرج انٹرنیشنل ایگزامنیشنز 5 سے 19 سال کے بچوں کے لیے بین الاقوامی تعلیمی پروگرام اور اسناد دینے والا دنیا کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے۔ ہم دنیا کی بہترین جامعات میں سے ایک اور تعلیم کے ایک معتبر نام کیمبرج یونیورسٹی کا حصہ ہیں۔ ہماری صلاحیتوں کا اعتراف دنیا کی بہترین جامعات اور اداروں نے کیا ۔ مزید جاننے کے لیے ملاحظہ کیجیے www.cie.org.uk

کیمبرج گلوبل پرسپیکٹوز

کیمبرج گلوبل پرسپیکٹوز کیمبرج آئی جی سی ایس ای، کیمبرج انٹرنیشنل اے ایس لیول اور کیمبرج پری-یو پر دستیاب ایک بین الشعبہ جاتی سبق ہے۔ طلباء ذاتی، قومی اور بین الشخصیاتی زاویہ نظر سے مختلف عالمی مسائل پر رابطے، آزادانہ تحقیق اور ناقدانہ سوچ میں مہارتوں کو پروان چڑھاتے ہیں۔

Check Also

Alam-ul-Huda visits NUML in Islamabad

Alam-ul-Huda, the spouse of the President of Iran visited the National University of Modern Languages in Islamabad today. She interacted with the students and faculty. An Honorary degree was also conferred on her. The Spouse of Iranian President un...