کائنات میں اگلا قدم – ایک توانائی و زرعی انقلاب

مشرقی ایمہرسٹ، نیو یارک، 26 اکتوبر 2015ء/پی آرنیوزوائر– کائنات میں اگلا قدم توانائی اور زراعت کا ملاپ ہے، جہاں توانائی، صاف پانی، بھوک اور عالمی حدت کے عالمی چیلنجز ملتے ہیں۔ 2012ء سے کاروباری منتظم اور موجد ڈیرن پاسٹر توانائی اور زراعت کی صنعتوں میں ایک دور رس اور عالمی حل پر کام کررہے ہیں۔ جمعہ 23 اکتوبر 2015ء کو جناب پاسٹر نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے  اخراج پر قابو پانے، بجلی اور گیس-سے-مائع ایندھن بنانے کی ثانوی مصنوعات اور عمودی کاشت کاری میں اس کے اطلاق  کے لیے ایک عمل کے عارضی پیٹنٹ کی درخواست دی ہے۔ ان دو صنعتوں کو ملانے کے لیے جناب پاسٹر زیر-پیٹنٹ طریقہ استعمال کررہے ہیں جو اخراج سے پاک ایندھن کی بڑے پیمانے پر پیداوار اور زراعت کی پیداواری تنصیب تخلیق کرے گا۔

جناب پاسٹر دنیا بھر میں صارفین کے لیے اس زیر-پیٹنٹ ٹیکنالوجی کی اجازت حاصل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مزید برآں، وہ امریکا کے زوال پذیر صنعتی علاقوں میں کم از کم دس تنصیبات کی تعمیر کا مضبوط ارادہ رکھتے ہیں، جن میں بفیلو، نیاگرا فالز، کلیولینڈ، ڈیٹرائٹ، روچیسٹر، سائیراکیوس، البانی اور دنیا بھر کے دیگر ایسے ہی کم آسودہ حال علاقے شامل ہیں۔ ان میں سے ہر منصوبہ تقریبا 4,000 سے 4,500 تعمیراتی ملازمتیں اور 400 انتہائی ماہرانہ اور مستقل ملازمتیں تخلیق کرے گا۔ اگر بیک وقت تمام دس منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل ہوئے تو مجموعی طور پر کم از کم 40,000 تعمیراتی ملازمتیں اور 4,000 انتہائی ماہر افراد کی آسامیاں تخلیق ہوں گی ۔ شہری علاقوں میں تنصیبات کی تیاری کی صلاحیت کو دیکھیں تو روایتی ایندھن کے اخراج کی زندگی اور زرعی پیداوار کی نقل و حمل کو بڑے پیمانے پر کم کیا جا سکتا ہے۔

یہ مصنوعی ایندھن سلفر، بھاری دھاتوں یا بو سے پاک ہے، جو ماحول کے لیے نقصان دہ عناصر ہیں۔ جناب پاسٹر کی زیر-پیٹنٹ ایجاد گیس-سے-مائع مصنوعی ایندھن تنصیبات کے لیے ممکن بناتی ہے کہ وہ کم اخراج والے ایندھن بنائے، اور وہ بھی پیداواری عمل کے دوران فضا میں کوئی نقصان دہ گرین ہاؤس گیس خارج کیے بغیر۔

گیس-سے-مائع ایندھن تنصیبات پیداوار کے دوران بڑے پیمانے پر کاربن ڈائی آکسائیڈ تخلیق کرتی ہیں جو زہریلے مواد جیسا کہ سلفر اور دیگر بو سے پاک ہوتی ہے۔ یہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو پکڑنا اور گرین ہاؤس گیس کو عمودی کھیتوں میں لے جانے کے قابل بناتا ہے (جنہیں ضیائی تالیف کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کی ضرورت ہوتی ہے)، نتیجہ  بڑے پیمانے پر زیادہ غذائیت سے لبریز پھل اور سبزیوں کی صورت میں نکلتا ہے۔ مزید، گیس-سے-مائع ایندھن پیداواری تنصیب کو چلانے کے لیے درکار بجلی سے تین گنا زیادہ بجلی خود پیدا کرتی ہے۔ گیس-سے-مائع تنصیبات اور عمودی کھیتوں کو ملایا جائے تو دونوں تنصیبات کی منافع بخشی کی صلاحیت زیادہ پرکشش بن سکتی ہے۔ کم آسودہ حال علاقوں میں جہاں تازہ پانی کا حصول مشکل ہوتا ہے، یہ عمل سمندری پانی سے نمکیات نکالنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور اسے عام استعمال کے ساتھ ساتھ عمودی کاشت کاری یا روایتی کاشت کاری کے لیے بھی قابل استعمال بناتا ہے۔

عمودی کاشت کاری ایسے فوائد پیش کرتی ہے جو روایتی کاشت کاری نہیں دیتی۔ مثال کے طور پر عمودی کاشت کاری کو کہیں کم زمین درکار ہوتی ہے اور یہ فصل کی پیداوار کا حجم اور مقدار کو بھی بڑھاتی ہے، اور غیر موزوں موسمیاتی صورتحال سے بھی فصلوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔ زمین کی کم ضروریات کی وجہ سے عمودی کاشت کاری کو شہری علاقوں کے قریب ترین بھی منتقل یا قائم کیا جا سکتا ہے۔ شہری علاقوں کی کثافت بڑھنے سے عمودی کاشت کاری میں اضافہ، تعین کاری اور استعمال کھیتی باڑی کے موجودہ طریقوں کی ضروریات کو کہیں کم کرسکتے ہیں۔ ایک انقلابی تبدیلی اس وقت رونما ہوتی ہے جب عمودی کھیت شہری علاقوں میں تزویراتی مقام پر بنائے جاتے ہیں، جہاں اردگرد رہنے والی آبادی اس تنصیب میں پیدا ہونے والی سبزیاں، پھل اور مچھلی باآسانی استعمال کرسکتی ہے۔

مذکورہ بالا نئی تنصیبات معاشی لحاظ سے صنعتی خطوں میں دوبارہ جان ڈالنے میں مدد دیں گی، اور ساتھ ساتھ یہ خطہ دنیا کے توانائی، بھوک، عالمی حدت اور صاف پانی کے خدشات سے نمٹنے کے لیے بھی عالمی مثال بن  کر ابھرے گا۔ جناب پاسٹر مانتے ہیں کہ وہ اسے دنیا کو بہتر مقام تک لانے کے لیے ایک موقع سمجھتے ہیں۔

نائب صدر یورپی پارلیمان گلگت بلتستان میں ماحول کی صورتحالپر فکرمند

برسلز، 26 اکتوبر 2015ء/پی آرنیوزوائر/–

یورپی پارلیمان کے صدر کو لکھے گئے خط میں نائب صدر یورپی پارلیمان جناب ریزارڈ چارنیکی نے گلگت بلتستان میں چینی سرمایہ کاری منصوبوں کے حوالے سےاپنے خدشات کا اظہار کیا ہے، جو ماحولیاتی قواعد کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں۔

خط کا متن درج ذیل ہے:

محترم جناب شولٹز،

گلگت بلتستان میں چین بڑے ڈیموں کی تعمیر، ٹیلی مواصلاتی رابطوں اور کان کنی کی سرگرمیوں میں شامل ہے۔ یہ گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے راستے سے سنکیانگ اورکراچی و گوادرکی بندرگاہوں کے درمیان سڑکیں اور ریلوے نظام کی تعمیر کررہا ہے۔ یہ راہداری ایران کے ایندھن کو شمال کی جانب سنکیانگاور ساتھ ساتھ قازق اور روسی گیس کی پاکستان آمد کو ممکن بنائے گا۔ چینی اور پاکستانی دونوں حکومتوں نے پاکستان میں اقتصادی ترقی میں انقلاب برپا کرنے کے لیے کوششوں میں شامل ہیں۔ ان خوش کن دعووں کے باوجود ایسے کئی منصوبے چینی تکمیل کاروں اور گلگت بلتستان کی مقامی آبادی کے درمیان بڑھتے ہوئے عدم تحفظ اور تنازع کا سبب بن رہے ہیں۔

یہ بات علم میں آئی ہے کہ گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں مقامی آبادیوں میں ماحولیات پر پڑنے والے منفی اثرات پر کافی ناراضگی پائی جاتی ہے۔ بڑی سرمایہ کاری کے اِن منصوبوں کو سنبھالنے اور چلانے سے وابستہ اداروں کو حکومت نے ماحولیاتی پہلو پر دھیان رکھنے کی ہدایت نہیں کی۔ کام کے لیے بیشتر سامان اُن گاڑیوں کے ذریعے لایا جا رہا ہے جو فضائی آلودگی کا سبب ہیں، اور اس منصوبے کے نتیجے میں انسانی صحت پر بڑے مضر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران مشینری اور سازوسامان لے جانے والی گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آوازخطے میں مقیم لوگوں کے لیے مضر اثرات رکھتی ہے۔ مقامی افراد نے کئی بار مظاہرہ کیا ہے لیکن حکومت پاکستان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی بلکہ اس نے مظاہرین کو گرفتار بھی کیا ہے۔ اس لیے یورپی پارلیمان کو فوری طور پر گلگت بلتستان اور پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے شہریوں کے خدشات پر نظر ڈالنی چاہیے۔

ذریعہ: دفتر نائب صدر ریزارڈ چارنیکی

CGAP Announces Winner Of Photo Contest In 10th Year

WASHINGTON, Oct. 27, 2015 /PRNewswire/ — CGAP today announced its 2015 Photo Contest winner as Sujan Sarkar of India. The winning photo, called “Paddy Cultivation,” was chosen from more than 3,300 entries from 77 countries for its breathtaking composition and immersive quality. The photo showed workers in a paddy field in West Bengal, India capturing one of the key themes of the contest – smallholder farmers and their families. The panel of three judges said Sarkar’s photo symbolized the family’s livelihood, home, and how they support themselves.

Experience the interactive Multimedia News Release here:  http://www.multivu.com/players/English/7554951-cgap-photo-contest-winner/

A full gallery of the 27 winning photos can be viewed in an online photo essay.

There are 2 billion people around the world who lack access to formal financial services. Over the past decade, the annual CGAP Photo Contest has sought to document the struggles and successes of those who are often excluded from the financial system. Said Greta Bull, CEO of CGAP: “The Photo Contest enables us to show in a very visual way the resilience and challenges facing the working poor. It puts a face on financial inclusion and the work we do.”

The 2015 CGAP Photo Contest invited submissions in four key areas that are instrumental to advancing financial inclusion: (1) Digital financial services and mobile banking; (2) Women’s use of financial services; (3) Microfinance for small business enterprises; and (4) Smallholder farmers and their families.

The panel of judges comprised of Nicole Crowder, Photo Editor for The Washington Post’s photography blog, In Sight; Corinne Dufka, Associate Director at Human Rights Watch and an award-winning photographer; and Leena Jayaswal, Director of Photography Program and Associate Professor at the American University in Washington, D.C.

Through a highly competitive process, the judges selected two other finalists, thematic and regional winners, and special mentions. Liming Cao of China’s photo, “Fishing with a Net,” won second place, for its beautiful framing, unique softness, and evocation of movement. The third place prize was awarded to Pranab Basak of India for the photo, “Hands for Freedom” which the judges agreed captured the essence of love – something that is “hard to photograph.”

The People’s Choice Award went to Vikash Singh of India, whose photo, “Farming Lady,” earned more than 200 votes online.

The 2015 Grand Prize winner will receive a $2,000 gift certificate for photography equipment and a display of his winning photograph on the Times Square Jumbotron in New York City.

Grand Prize Winner and Finalists

  • Grand Prize: Paddy Cultivation – Sujan Sarkar, India
  • Second Place: Fishing with a Net – Liming Cao, China
  • Third Place: Hands for Freedom – Pranab Basak, India

Thematic Winners

  • Digital Financial Services and Mobile Banking: Happy Vendor – Subrata Adkhikary, India
  • Women’s Use of Financial Services: Creating the Creator – Prathamesh Vinod Ghadekar, India
  • Microfinance for Small Business Enterprises: Sari Spider – Tatiana Sharapova, Russian Federation
  • Smallholder Farmers and their Families: Work in Mountains – Tatiana Sharapova, Russian Federation

Regional Winners

  • Eastern Europe and Central Asia Region: Tomato – Bülent Suberk, Turkey
  • East Asia and Pacific Region: Overcoming Sandhill – Le Minh Quoc, Vietnam
  • Latin America and Caribbean Region: Eleuterio the Hairdresser – David Martin Huamani Bedoya, Peru
  • Middle East and North Africa Region: Eye for Detail – Evans Claire Onte, United Arab Emirates
  • South Asia Region: Young Mother Is Making a Wooden Doll – Goutam Daw, India
  • Sub-Saharan Africa Region: Farida’s Maize Harvest – Hailey Tucker, United States

Honorable Mentions

  • Gravel Workmen – Faisal Azim, Bangladesh
  • The Struggle Mother – Giri Wijayanto, Indonesia
  • Morning – Do Hieu Liem, Vietnam
  • Grazing in the Morning – Liming Cao, China
  • For the Next Journey – Loc Mai, Vietnam
  • Volcanes – Luis Sanchez Davilla, Spain
  • Betel Nut – M. Yousuf Tushar, Bangladesh
  • Camel Market 2 – Mohamed Kamal, Egypt
  • The Worker – Mohammad Rakibul Hasan, Bangladesh
  • Human Pushing Xiep (Netting) – Phuc Ngo Quang, Vietnam
  • A Small Shop Window – Rana Pandey, India
  • Iron Ribs – Subhasis Sen, India
  • An Old Lady Photographer – Supriya Biswas, India
  • Duck Egg Collection – Tran Van Tuy, Vietnam

CGAP (Consultative Group to Assist the Poor) is a global partnership of 34 leading organizations that seek to advance financial inclusion. More at www.cgap.org.

سی جی اے پی نے 10 ویںسال تصویری مقابلے کے فاتح کا اعلان کردیا

واشنگٹن، 27 اکتوبر 2015ء/پی آرنیوزوائر/–

سی جی اے پی نے آج 2015ء تصویری مقابلے کے فاتح کا اعلان کردیا ہے جو بھارت کے سجن سرکار ہیں۔ جیتنے والی تصویر “دھان کی کاشت” کو اس کی حیران کن اور عمیق معیار کی وجہ سے 77 ممالک سے آنے والی 3,300 درخواستوں میں سے منتخب کیا گیا۔ تصویر کام کرنے والوں کو مغربی بنگال، بھارت میں دھان کے کھیت میں کام کرتے ہوئے دکھاتی ہے، جو مقابلے کے کلیدی موضوعات میں سے ایک کو تسخیر کرتی ہے ، چھوٹے کاشت کار اور ان کے اہل خانہ۔ تین ججوں کے پینل نے کہا کہ سرکار کی تصویر ظاہر کرتی ہے کہ خاندان کے ذریعہ معاش، گھر اور وہ خود کو کس طرح تقویت دیتے ہیں۔

انٹرایکٹو ملٹی میڈیا خبری اعلامیہ کا تجربہ یہاں اٹھائیں:

جیتنے والی 27 تصاویر کی مکمل گیلری اس آن لائن تصویری مضمون میں دیکھی جا سکتی ہیں۔

دنیا بھر میں دو ارب افراد ایسے ہیں جو باضابطہ مالیاتی خدمات تک رسائی نہیں رکھتے۔ گزشتہ دہائی میں سالانہ سی جی اے پی تصویری مقابلے نے مالیاتی نظام سے باہر موجود افراد کی جدوجہد اور کامیابی کو دستاویزی شکل دینے کی کوشش کی ہے۔ سی جی اے پی کی سی ای او گریٹا بل کہتی ہیں کہ “تصویری مقابلہ ہمارے لیے کام کرنے والے غریب افراد کو درپیش مسائل اور چیلنجز کا بہترین منظر پیش کرنا ممکن بناتا ہے۔ یہ مالیاتی شمولیت اور ہمارے کام کو ایک چہرہ عطا کرتاہے۔”

2015ء سی جی اے پی تصویری مقابلے نے چار کلیدی شعبوں میں تصویریں طلب کیں جو مالیاتی شمولیت کو بڑھانے میں ضروری ہیں: (1) ڈیجیٹل مالیاتی خدمات اور موبائل بینکاری؛ (2) عورتوں کی جانب سے مالیاتی خدمات کا استعمال؛ (3) چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے مائیکروفنانس؛ اور (4) چھوٹے کاشت کار اور ان کے اہل خانہ۔

ججوں کا پینل واشنگٹن پوسٹ کے فوٹوگرافی بلاگ اِن سائٹ کے لیے فوٹو ایڈیٹر پینل نکول کراؤڈ،؛ ہیومن رائٹس واچ کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر اور ایک اعزاز یافتہ فوٹوگرافر کورین دفکا؛ اور امریکن یونیورسٹی میں فوٹوگرافی پروگرام کی ڈائریکٹر اور ایسوسی ایٹ پروفیسر لینا جیسوال پر مشتمل تھا۔

ایک بہت کڑےعمل کے ذریعے ججوں نے دو دیگر حتمی امیدواروں، موضوعاتی اور علاقائی فاتحین، اور خصوصی انعام جیتنے والوں کا اعلان کیا۔ چین کے لمنگ کاؤ کی تصویر “جال کے ذریعے ماہی گیری” نے اپنی بہترین فریمنگ، بے مثل نزاکت اور تحریک پر ابھارنے پر دوسرا انعام جیتا۔ تیسرا انعام بھارت کے پرناب باسک کو ان کی تصویر “آزادی کے ہاتھ” پر ملا، جس پر ججوں نے اتفاق کیا کہ اس نے محبت کی روح کو قید کرلیا ہے – ایسی چیز جس کی “تصویر کشی مشکل ہے۔”

عوامی پسند کا ایوارڈ بھارت کے وکاش سنگھ کو گیا، جن کی تصویر “کاشت کار عورت” نے آن لائن 200 سے زیادہ ووٹ لیے۔

2015ء کے بڑے انعام کے فاتح کو فوٹوگرافی کا سامان خریدنے کے لیے 2 ہزار ڈالرز مالیت کا گفٹ سرٹیفکیٹ ملے گا اور ان کی تصویر نیو یارک شہر میں ٹائمز اسکوائر جمبوٹرون پر لگے گی۔

بڑے انعام کے فاتح اور حتمی امیدواران

  • بڑا انعام: دھان کی کاشت – سجن سرکار، بھارت
  • دوسرا انعام: جال کے ذریعے ماہی گیری – لمنگ کاؤ، چین
  • تیسرا انعام: آزادی کے ہاتھ – پرناب باسک، بھارت

موضوعاتی فاتحین

  • ڈیجیٹل مالیاتی خدمات اور موبائل بینکاری: خوش دکاندار – سبرتاادھکی کاری، بھارت
  • عورتوں کی جانب سے مالیاتی خدمات کا استعمال: تخلیق کار کی تخلیق – پرتھامیشونودگھڈیکر، انڈیا
  • چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے مائیکروفنانس: ساری مکڑا – تاتیاناشیراپوا، روس
  • چھوٹے کاشت کار اور ان کے اہل خانہ: پہاڑوں میں کام – تاتیاناشیراپوا، روس

علاقائی فاتحین

  • خطہ مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا: ٹماٹر – بلند سوبرک، ترکی
  • خطہ مشرقی ایشیا و بحر الکاہل: ریت کے ٹیلے کو مغلوب کرنا – لی منہ کوک، ویت نام
  • خطہ لاطینی امریکا و کیریبین: الیوتیریو حجام – ڈیوڈ مارٹن ہوامانی بدیو، پیرو
  • خطہ مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ : آنکھ کی تفصیل – ایونزکلیئراونتے، متحدہ عرب امارات
  • خطہ جنوبی ایشیا: ایک نو عمر ماں لکڑی کی گڑیاں بناتی ہوئی – گوتم دا، بھارت
  • خطہ نیم صحراوی افریقہ: فریدا کی مکئی کی فصل کٹائی – ہیلی ٹکر، امریکا

خصوصی انعام

  • پتھر پر کام کرنے والا – فیصل عظیم، بنگلہ دیش
  • جدوجہد کرتی ماں – گری وجایانتو، انڈونیشیا
  • صبح – ڈوہیولیم، ویت نام
  • صبح صبح چرانا – لیمنگ کاؤ، چین
  • اگلے سفر کے لیے – لوک مائی، ویت نام
  • آتش فشاں – لوئسسانچیزڈیویلا، اسپین
  • چھالیہ – ایم یوسف توشر، بنگلہ دیش
  • اونٹ مارکیٹ 2 – محمد کمال، مصر
  • کارکن – محمد رقیب الحسن، بنگلہ دیش
  • انسان جالی کھینچتے ہوئے – فوک نکوکوانگ، ویت نام
  • ایک چھوٹی دکان کھڑی – رانا پانڈے، بھارت
  • فولادی پسلیاں – سبھاسس سین، بھارت
  • ایک بوڑھی خاتون فوٹوگرافر – سپریا بسواس، بھارت
  • بطخ کے انڈوں کا ذخیرہ – تران وانتوئے، ویت نام

سی جی اے پی (کنسلٹیٹو گروپ ٹو اسسٹ دی پور) 34 معروف انجمنوں کی ایک عالمی شراکت داری ہے جو مالیاتی شمولیت کو بڑھانا چاہتی ہے۔ مزید کے لیے www.cgap.org۔

Islamabad Stock Exchange Market Statistics Report Tuesday October 27, 2015

Islamabad, October 27, 2015 (PPI-OT):

MARKET TREND:                    Bearish
COMPANIES TRADED:                 TOTAL                PLUS           MINUS        EQUAL

                                   145                  65              -80          0

INDEX POSITION:                   INDEX               Opening         Closing      Change

ISE-10 Index:                                         2991.96         2969.32      (22.64)

                                  INDEX               Opening         Closing      Change

IMI- 25 Index                                         2447.78         2439.94       (7.84)

TOTAL VOLUME:                                         Previous        Current      Change

218,500                                                 21,000          1,000     (20,000)

                                                      Previous        Current      Change

B to B Volume                                        6,742,732      7,933,087   1,190,355

VOLUME LEADERS:

Company                                 VOLUME of Shares
Silkbnk                                 1,000

Top Gainer Indus Motors Rs. 1147.43 with an increase of Rs.+ 38.55.

Top Loser Murree Brewery Rs. 1090.00 with a decrease of Rs. -54.50.

For more information, contact:
Islamabad Stock Exchange
ISE Towers
55-B, Jinnah Avenue, Islamabad, Pakistan
Tel: +92(51)111-473-473
Fax: +92(51)111-473-329
Email: info@ise.com.pk

Karachi Stock Exchange Stock Market Position on 27-10-2015

Karachi, October 27, 2015 (PPI-OT):

                                                    DAILY STOCK MARKET REPORT

                                             Market Position Printed On October-27-2015

COMPANIES              KSE                 KSE-30       KSE-100      KSE-ALLSHARES      KMI-30          BATi             OGTi
Plus         161      Current             20147.26     33843.83        23690.38        56649.78      16185.63         12869.17
Minus        194      Previous            20195.54     33860.64        23718.55        56552.49      16226.48         12952.89
Unchanged     14      High                20214.77     33925.55        23734.19        56842.25      16255.61         12952.89
Total        369      Low                 20097.14     33741.92        23633.57        56273.28      16152.53         12804.92
                      Net Change            -48.28       -16.81          -28.17           97.29        -40.85           -83.72
                      Percentage             -0.24        -0.05           -0.12            0.17         -0.25            -0.65

                    TURNOVER                         TRADING VALUE                         MARKET CAPITAL
Current            126,756,780                       7,992,686,068                      7,209,057,810,809
Previous           146,725,040                       7,202,521,414                      7,217,779,338,516
                                                COMPANIES REFLECTING SIGNIFICANT TURNOVER

Company Name                 Prv. Rate   Opening Rate   Closing Rate  Highest Rate  Low Rate             Turnover
Pak Elektron                   76.15        76.00         77.10         77.60        75.02              13,318,000
Pace(PAK)Ltd                    7.44         7.50          7.67          7.78         7.24              11,779,500
BYCO Petroleum                 26.40        26.25         25.93         26.50        25.51               6,538,000
Bank LA-Falah                  28.81        28.79         28.78         29.20        28.65               5,466,000
Fauji Fert Bin                 59.27        59.50         57.66         59.50        57.30               3,935,000
TRG Pak Ltd                    35.86        35.90         36.12         36.47        35.52               3,676,000
United Bank                   163.27       163.50        163.07        163.75       162.30               3,569,000
Jah.Sidd.Co                    21.29        21.29         21.17         21.38        20.93               3,563,500
Al-Shaheer Corp               100.11       101.00         96.50        101.79        95.11               3,531,500
K-Electric Ltd                  7.20         7.22          7.16          7.25         7.14               3,577,500

                                          COMPANIES REFLECTING HIGHEST INCREASE/DECREASE IN THEIR RATES

Company Name                Increased By           Closing Rate        Company Name              Decreased By        Closing Rate

Uniliver Foods                  341.00                7490.00           Murree BreweryXD             54.50                1090.00
Bata (Pak)                      146.70                3080.70           Khyber TobaccoXD             22.63                 430.05

                                                           FUTURE CONTRACT

TURNOVER                                                           Plus                151
Current            45,261,500                                      Minus                23
Previous           45,072,000                                      Unchanged             7

Company Name                        Prv. Rate     Opening Rate     Closing Rate     Highest Rate    Low Rate     Turnover

PAEL-OCT                              76.33           76.25           77.12             77.70         74.90      10,242,500
PAEL-NOV                              77.05           77.15           77.85             78.25         75.50      10,238,500
MLCF-NOV                              69.75           69.05           70.36             70.48         69.05       1,779,000
FCCL-OCT                              35.40           35.40           35.47             35.60         35.30       1,662,000
MLCF-OCT                              70.36           70.50           70.98             71.25         70.11       1,307,000

For more information, contact:
S. Munawar Ali
Senir Manager
Public Relations
Karachi Stock Exchange
Tel: (92-21) 111-001122
Fax: (92-21) 3241 0825, (92-21) 3241 5136
Email: inf@kse.com.pk

Board meeting of Karam Ceramics Limited will be held on October 28, 2015

Karachi: Karam Ceramics Limited informed Karachi Stock Exchange that board of directors meeting of the company will be held on October 28, 2015 at Karachi. The agenda of the meeting is to consider the first Quarter Accounts of the Company for the period ended September 30, 2015 for declaration of any entitlement.

Further, the Company has declared the closed period from October 22, 2015 to October 28, 2015.