‫دنیا کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر ،مستقبل سے بات کرتے ہوئے: گوانگژو کا نانشا سائی ٹیک اختراعات کے نئے اُفق دریافت کررہاہے۔

نانشا،چین،20نومبر،2020 / ژن ہوا-ایشیا نیٹ/ — 17نومبر کونانشا میں منعقد ہونے والے 2020 ایسٹ ٹیک ویسٹ  کے موقع پر ضلع گوانگژو کے نانشا کے میئر ڈونگ کے کا کہناتھا “ ہم مشکلات کو عبور کرکے مقررہ وقت پر ملے،اور ایک بار پھر عالمی سائنسی اور ٹیکنالوجی کی اشرافیہ کو نانشا لے کر آئے۔”

“وبا کے بعدکے دور” میں، مواقع سے کیسے فائدہ اٹھانا ہے ،مشکلات کا سامنا کیسے کرنا ہے اور تکنیکی اختراعات کے ذریعے عالمی معاشی بحالی کو کیسے فروغ دینا ہے؟ دی ایسٹ ٹیک ویسٹ نے اس سوال کا جواب فراہم کردیا ہے ۔

نانشا کے ضلعی کمیٹی کے اشتہاری ادارہ کے مطابق ،اس سال کے ایسٹ ٹیک ویسٹ نے بااثر مہمانوں کو اپنی طرف متوجہ کیا جن میں آئی بی ایم کے ایگزیکٹیو چیئر مین گینی رومیٹی،علی بابا کے نائب صدر اور سی ای او چین ژیاوٗ ڈنگ،ان ٹائم،اور ٹیکنالوجی کمیٹی کے موجد اور چیئر مین  ڈاکٹر چیانگ چون یوآن ،ایف آئی این ڈی اے،وغیرہ شامل تھے۔انھوں نے مختلف موضوعات جیسے کہ “ گلوبل انوسٹمنٹ آوٹ لک”،”چائنا پوسٹ پینڈیمک ریکوری سٹریجیٹی “،”سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ آف دی دیجیٹل اکانومی”،”دی پوسٹ پینڈیمک ویلنس انڈسٹری” وغیرہ پر اپنی امید بھری توقعات اور بہترین خیالات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر چیانگ چون یوآ ن کے مطابق، بین الاقوامی برادری کے لیے یہ ایک عام مسئلہ ہے کہ کس طرح سائنس اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے لوگوں کی زندگیوں کو مزید آسان بنائے اور معاشی ترقی کے لیے خدمات انجام دے۔ان حالات میں،ڈیجیٹل ٹیکنالوجی اور روایتی چینی ادویات کا ملاپ ایک امید بھرا اقدام ہے۔

ڈیجیٹل تبدیلی نہ صرف زندگی اور صحت کے نظام پر ایک طویل المدتی اثر رکھتی ہے،بلکہ یہ مختلف صنعتوں اور میدانوں کی سوچ کے طرز پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔بگ ون لیب کے سی ای اور اور شریک بانی مو چین کا کہنا تھا کہ بگ ون لیب ،مشاورت اور تحقیقی نظام کے ایک نئی قسم کے ڈیٹا  کو استعمال میں لاتا ہے،اور اس کے ساتھ ڈیجیٹلائز تحقیقی اشیا کو استعمال کرتے ہوئے کھپت،تفریح،تعلیم،اور عام سہولیات وغیرہ کا تجزیہ کرتاہے۔بڑے پیمانے پر معروضی اعدادوشمار کے ساتھ ، دیکھا گیا کہ چین کی معیشیت  میں عالمی وبا کے دوران برداشت کی قوت اور ترقی کرنے کی قابلیت بہت زیادہ ہے۔

بی این پی پاریباس چین کے سی ای او ،سی جی لائی کا کہنا تھا “ چین کی معاشی تر قی کی لچک بہت سارے مسائل کو یہیں حل کردیتی ہے۔”

اسی بنیاد پر ملک نے وبا کے دوران تیزی سے حکمت عملیاں ترتیب دیں،کاروباری ماحول کو بہتر کیا اور معاشی بہتری کو فروغ دیتے ہوئے،بہت ساری کمپنیوں کے لیے سرحد پار سرمایہ کاری کے لیے ایک “محفوظ مقام” بن گیا۔

چین )گوانگدونگ) تجارت کے لیے ایک آزاد مقام،چین کی  رسائی دینے کی نئی اصلاحات میں  رہنما کی حیثیت سے چینی مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے “ پہلا انتخاب “ بنتا جارہاہے۔

ایسٹ ٹیک ویسٹ کے ڈونگ کی نے کہا”نانشا  کو ایک جامع طور پر منسلکہ قومی زون اور درآمدی تجارت کے تخلیقی فروغ کے لیے ایک آزمائشی زون کی حیثیت سے منظور کر لیا گیا ہے،جو ملک میں موجود اور غیر ملکی افراد کو یہاں سرمایہ کاری کرنے اور کاروبار شروع کرنےکے لیے مواقع فراہم کرنے اور ان کے لیے یہ جگہ کھولنے کے سلسلے میں، ہمیں ایک نئے اعلیٰ مقام کی تعمیر کی طرف لے جارہاہے۔

اعلی ٹیکنالوجی کی صنعت نانشا میں مستحکم ترقی کررہی ہے،اور اس سے متعلقہ کمپنیاں مسلسل بڑھتی جارہی ہیں۔ڈونگ کے مطابق،اب تک نانشا نے 230 مصنوعی ذہانت کی کمپنیاں،200سے زائد زندگی اور صحت کی کمپنیاں،اور 500 عالمی سرمایہ کار کمپنیوں کے 187 سرمایہ کاری کے منصوبے شروع کیے ہیں۔

اب بنی نوع انسان اس صدی میں پہلے نہ دیکھی جانے والی تبدیلیوں سے گزررہی ہے۔سائنسی اور تکنیکی  تبدیلی اور تعاون عالمی معیشیت کی بہتری میں زبردست کردار اداکررہی ہے۔ڈونگ نے کہا کہ  ایسٹ ٹیک ویسٹ مزید لوگوں کو اپنے آئیڈیا اور ذہانت دکھانے ،مشترکہ طور پر بین الاقوامی سائنسی اور تکنیکی اختراعات کے لیے تعاون کے نئے طریقہ کارپر مشاورت،اور عالمی معاشی ترقی کے لیے نئی سوچ میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے خوش آمدید کہتا ہے۔

ذریعہ : نانشا کی ضلعی کمیٹی کا اشتہاری ادارہ