Breaking News

مرکل: جدت طرازی آئی اے اے میں نمایاں ہے

AsiaNet 46364

فرینکفرٹ ایم مین اور برلن، جرمنی، 17 ستمبر/پی آرنیوزوائر-ایشیانیٹ/

– جرمن چانسلر نے دنیا کے اہم ترین تجارتی میلہ برائے نقل و حرکت کا افتتاح کر دیا

– جامع پیدل دورہ

جرمن چانسلر اینجلا مرکل نے کہا کہ “جدت – یہ یہاں نمایاں ہے آئی اے اے میں۔ نیشنل پلیٹ فارم فار الیکٹرک موبلٹی نے ایک اچھا کام کیا ہے۔ ہم نے سہولیات بھی فراہم کی ہیں جن کے بارے میں ہمیں امید ہے کہ ہم جرمنی میں برقی نقل و حرکت کو پائیں گے، طویل المیعاد رعایتیں دینے کے رحجان کو تخلیق کیے بغیر، جیسا کہ 2015ء کے اختتام سے قبل برقی گاڑی خریدنے والے ہر فرد کو گاڑیوں پر عائد محصول سے دس سالہ چھوٹ، دوسری گاڑیوں کے لیے قابل انتقال پلیٹوں کا اجراء – تاکہ صارفین انشورنس پریمیم بچا سکیں – خصوصی پارکنگ علاقے اور اس کے علاوہ بہت کچھ۔ میں اس قومی پلیٹ فارم پر زبردست تعاون کے لیے آٹوموٹو صنعت کی شکر گزار ہوں۔ ہمیں ایک دوسرے کی سمت بڑے قدم اٹھانے کی ضرورت ہے، اور چند کاموں کو مکمل کرنا ہے، لیکن میں سمجھتی ہوں کہ یہ ظاہر ہو چکا ہے کہ سیاست دانوں اور کاروباری شخصیات کے مشترکہ و مربوط عمل کا پھل ملتا ہے۔” وہ فرینکفرٹ ایم مین میں 64 ویں آئی اے اے کارز کی افتتاحی تقریب کے دوران کاروبار، سیاست، تاجر تنظیموں اورسماج سے وابستہ اعلیٰ عہدیداران و شخصیات سے خطاب کر رہی تھیں۔

نئی پاور ٹرین ٹیکنالوجیز آئی اے اےمیں دیکھی جا سکتی ہیں، وفاقی چانسلر نے کہا کہ “اخراج کو کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت اور یورپی اتحاد کے مطالبات ہمیشہ ماحولیاتی تحفظ کو فروغ دیں گے۔ لیکن ہم ایک اور قانون کے پابند ہیں: ہر کسی کو اپنے لیے  ایسی گاڑی کے انتخاب میں آزادی ہونی چاہیے جو اسے اپنے لیے موزوں لگتی ہو۔ یہ صارف پر منحصر ہے کہ وہ فیصلہ کرے کہ اس کے لیے کون سا پاور ٹرین اور کون سا ماڈل بہتر ہے۔ نقل و حرکت انفرادیت کی علامت تھی، ہے اور رہے گی۔ یہی ہمارے اقدامات کی رہنمائی کرنے والا بنیادی اصول ہے۔ اس لیے میں بھی زور دور رہی ہوں، کچھ جزوی طور پر غلط تنقید کو ذہن میں رکھتے ہوئے، کہ کنزمپشن لیبلنگ آرڈیننس ہمیں زیادہ شفافیت دیتا ہے اور ایک مخصوصی زمرے میں موثریت میں فرق کا خلاصہ پیش کرتا ہے۔ یہ مختلف زمروں کے درمیان فرق کا تقابل نہیں ہے۔ اسے ایک مرتبہ واضح طور پر بیان کرنا ضروری ہے۔” چانسلر نے اپنی گفتگو جاری رکھتے ہوئے کہا۔ 64 ویں آئی اے اے کارز کی افتتاحی کے بعد نمائش کا روایتی پیدل دورہ ہوا۔ چانسلر مرکل کے ساتھ جرمن ایسوسی ایشن آف آٹوموٹو انڈسٹری (وی ڈی اے) کے صدر ماتھیاس وِزمان، وفاقی وزیر ٹرانسپورٹ پیٹر رامسیور، وزیر مملکت ہیسی وولکر بوفیئر، فرینکفرٹ کی میئر پیٹرا روتھ  اور آٹوموٹو صنعت کے اعلیٰ درجے کے نمائندگان موجود تھے۔

اینجلا مرکل فوٹوگرافروں اور موجودہ کیمرہ ٹیموں کے کیمروں کی چکاچوند میں ہال 11 ، جو ان کے پیدل دورے کا پہلا پڑاؤ تھا، میں داخل ہوئیں۔ یہاں ان کا خیر مقدم بی ایم ڈبلیو اے جی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ناربرٹ ریتھوفر نے کیا۔ ریتھوفر نے چانسلر کو خاص طور پر i3 خیال دکھایا، جو ایک سو فیصد برقی گاڑی ہے جسے 2013ء میں مارکیٹ میں پیش کیا جائے گا اور وہ لیپزگ میں واقع کارخانے میں اسمبل کی گئی ہے۔ چانسلر مرکل گاڑی کی اگلی مسافر نشست پر بیٹھیں اور اس کے “خوشگوار احساس” اور دروازوں کے ہلکے پن کو سراہا۔

ہال 9 میں جرمنی میں فورڈ کے چیئرمین برنہارڈ میٹس نے وفاقی چانسلر کا خیرمقدم کیا اور ریڈ ایووس کونسپٹ کوپ اسٹڈی میں ان کی رہنمائی کی۔ یہ ہائبرڈ کار دیکھنے والوں کو فورڈ کی جانب سے مستقبل کی نسلوں کی گاڑیوں کے بارے میں پہلے عالمی تیار کردہ ڈیزائن فلسفے کا مستحکم نظارہ دیتی ہے۔ اولین ماڈلز ایووس کے اہم ڈیزائن اجزاء کی مجسم شکل ہیں جو 2012ء کے اوائل میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔ ہال 8 میں ایڈم اوپیل اے جی کے چیئرمین مینجمنٹ بورڈ کارل-فریڈریخ استراکے نے اوپیل ایمپیرا پیش کی جو پہلی سیریز بلٹ کار ہے جو رینج ایکسٹینڈر کی حامل ہے، جو بقول استراکے نومبر میں مارکیٹ میں دستیاب ہوگی۔ چانسلر کا اگلا پڑاؤ ہال 8 میں بوش کا اسٹینڈ تھا۔ فرانس فرنباخ، چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ رابرٹ بوش جی ایم بی ایچ، نے برقی نقل و حرکت کے اطلاق کے ذریعے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں کمی کے لیے بوش کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف جدید اقدامات کی وضاحت کی۔

چانسلر مرکل نے “ہال آف الیکٹرک موبلٹی” (ہال 4.0) کے دورے کا ماہرانہ فیصلہ کیا، جس میں برقی نقل و حرکت کے پورے نظام کی مکمل ویلیو-ایڈڈ چین کا پہلا نظارہ پیش کیا جا رہا ہے۔ اسٹریٹ اسکوٹر کے اسٹینڈ پر ان کا خیر مقدم وی ڈی اےکے مینیجنگ بورڈ اور کرچوف گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر آرنٹ جی کرچوف اور آر ڈبلیو ٹی ایچ آخن یونیورسٹی کے پروفیسر آخم کامپکر نے کیا۔

کرچوف نے جدت فراہم کنندگان اور اکادمیہ کے درمیان کامیاب تعاون کی طرف توجہ دلائی، اور پروفیسر کامپکر نے اسٹریٹ اسکوٹر کی وضاحت کی – جو ایک برقی کار اسٹڈی ہے جسے ایک شہری گاڑی کے طور پر تیار 130 کلومیٹر تک کی رینج کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے – اور اضافہ کیا کہ جرمن پوسٹ پہلے ہی اس کی ڈیولپمنٹ کو سند بخش چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین گاڑی خرید سکتے ہیں لیکن، اس کی قیمت خرید میں بیٹری شامل نہیں تھی۔ بجائے اسے سروس پیکیج کے حصے کے طور پر اجارے پر دیا جائے گا۔

فیٹ گروپ کے صدر جان ایلکان نے محترمہ مرکل کو نئی فیٹ پانڈا ماڈل جنریشن سے آگاہ کیا۔ پاور ٹرین میں اہم ترین جز نیا دو سلنڈر پٹرول انجن (TwinAir) ہے، جو متعدد نسخوں میں استعمال کیا گیا ہے۔

شیفلر گروپ کے اسٹینڈ(ہال 5.1) میں ماریہ ایلزبتھ شیفلر اور جورگن گیسنگر، چیف ایگزیکٹو شیفلر گروپ، نے وفاقی چانسلر کا خیرمقدم کیا اور کلاسیکل پاور ٹرینز، ہائبرڈ اور برقی گاڑیوں کےلیےادارے کے اجزاء میں آپٹمائزیشن کے امکانات کی وضاحت کی۔

آئی اے اے 2011ء کے لیے خاص طور پر نصب کیے گئے آڈی کے پویلین میں چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ آڈی اے جی روپرٹ اسٹیڈلر نے چانسلر کو آڈی اے 2 کونسپٹ دکھائی، جو انتہائی کم وزن کے ڈھانچے کی حامل برقی گاڑی ہے۔ انہوں نے تفصیلات پیش کیں کہ گاڑی برقی رو میں زد میں آتے ہی “ایندھن سے پر” ہو جائے گی یوں اسے چارج کرنے والے تار کی ضرورت نہیں۔ مزید برآں، آڈی رینج میں کیو5، اے6 اور اے8 ہائبرڈ گاڑیاں شامل ہیں، اس کا مطلب ہے کہ تین کلومیٹر تک کے فاصلے کے لیے 100 فیصد برقی گاڑیاں دستیاب ہیں۔

ہال 3 میں پروفیسر مارٹن ونٹرکورن، چیئرمین بورڈ آف مینجمنٹ ووکس ویگن اےجی، نے اینجلا مرکل کو ووکس ویگن کا عالمی پریمیئر، وی ڈبلیو اپ!، پیش کیا، جو ایک چار لوگوں کی جگہ رکھنے والی ایک چھوٹی سی شہروں میں استعمال کی جانے والی گاڑی ہے جبکہ اس کی قیمت بھی چار ہندسوں کی رینج میں ہے۔ پورش، جو ہال 3 میں ہی ہے، میں ادارے کے انتظامی بورڈ کے چیئرمین ماتھیاس میولر نے وفاقی چانسلر کو پورش 911 کا عالمی پریمیئر پیش کیا اور موجودہ ماڈل کے مقابلے میں اس میں ایندھن کی کم کھپت کی جانب سےا شارہ کیا۔

چانسلر کا پیدل دورہ “فیسٹ ہال” کے دورے کے ساتھ ختم ہوا جہاں محترمہ مرکل کا خیرمقدم دیاملر اے جی کے بورڈ آف مینجمنٹ کے چیئرمین دائتر زیشے نے کیا۔ زیشے نے انہیں تحقیقی گاڑی ایف125! دکھائی۔ جو مستقبل بعید کی ٹیکنالوجی کی ایک جھلک ہے۔ انہوں نے محترمہ مرکل کو نئی بی کلاس: کلاسیکل انٹرنل آتشگیر انجن، رینج ایکسٹینڈرز، اور فیول سیلز کے لیے متعدد پاورٹرین آپشنز کی وضاحت کی۔ زیشے نے ہائیڈروجن کے لیے بنیادی ڈھانچے میں نسبتاً کم خرچ کی سرمایہ کاری کی جانب توجہ دلائی۔ دورے کے بعد جرمن چانسلر نے کہا کہ وہ جرمن ساخت گروں اور فراہم کنندگان کے جدت کے لیے لپکنے سے بہت زیادہ متاثر ہوئیں۔

ذریعہ: وی ڈی اے وربینڈ ڈیر آٹوموبائل انڈسٹری ای وی

رابطہ: ایکے ہارٹ روٹر

وی ڈی اے – پریس ڈپارٹمنٹ

ٹیلی فون: +49-30-897842-120

ای میل: rotter@vda.de

Check Also

Shehbaz Sharif expresses grief over demise of President Khuzdar Press Club

Prime Minister Shehbaz Sharif has expressed deep grief and sorrow over the sad demise of President Khuzdar Press Club Maulana Muhammad Siddique Mengal in a blast. In a statement today, he prayed forgiveness for the departed soul and commiserated wit...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *