فیوچر کے اجراء کے ساتھ بی بی سی ڈاٹ کام کی سائٹ میں توسیع

لندن، 23 فروری 2012ء/پی آرنیوزوائر/–

نیا حصہ سائنس، ٹیکنالوجی اور صحت کی دنیا میں تازہ ترین رحجانات کو تلاش کرے گا

بی بی سی ڈاٹ کام نے آج برطانیہ سے باہر اپنے ناظرین و سامعین کو سائنس، ٹیکنالوجی، ماحولیات اور صحت کے شعبہ جات میں مستقبل کے رحجانات پر ہمہ گیر موضوعات پیش کرنے کے لیے اپنے نئے حصے –فیوچر- کی رونمائی کی ہے۔ نئے صفحات کا مصدر جدید تحقیق ہوگا تاکہ پہلے سے سائٹ پر موجود ٹیکنالوجی، سائنس، ماحولیات اور صحت کے صفحات کو بہتر کیا جائے۔

(تصویر: http://www.newscom.com/cgi-bin/prnh/20120222/511284)

اجراء کے موقع پر، فیوچر 12 کالموں پر مشتمل ہوگا، جو سائنس و ٹیکنالوجی کے معروف لکھنے والوں کی خصوصی تحاریر پر مشتمل ہوں گے: ان میں ایڈ یونگ، فِل بال اور شیرون وائنبرگر کی تحاریر، کلک کا وڈیو مواد، دنیائے ٹیکنالوجی سے جدید ترین گیجٹس اور ہونے والی پیشرفت پر بی بی سی ورلڈ نیوز کی گائیڈ، 60 سیکنڈ کی آڈیو بائٹ اور خصوصی طور پر بنائے گئے انفوگرافکس شامل ہوں گے۔ کالم دو یا تین مضامین کے حامل ہوں گے اور روز مرہ زندگی  میں اٹھنے والے عملی سوالات کے جوابات تلاش کریں گے جیسا کہ: ‘ہم کیوں ناموں سے شناخت کرتے ہیں اور چہروں سے نہیں’، طبی غلط فہمیاں جیسا کہ ‘کیا ہمیں نیند میں چلنے والے کسی شخص کو ہمیشہ جگا دینا چاہیے’ اور ‘کیا ہم کبھی ۔۔۔ خوابوں کا رمز کھول پائیں گے’۔

دیگر کالم بتائیں گے کہ ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ کیسے رہ سکتے ہیں۔ ہم کیسے زمین کی بقاء کو یقینی بنائیں گے اور خلا کے بارے میں منصوبوں اور مستقبل کے ذرائع نقل و حمل کس طرح بہتر انداز میں ڈیزائن کر سکتے ہیں۔ یہ تحاریر متعدد موجودہ و موضوعاتی مضامین  میں بھی مزید تحقیق کریں گی جیسا کہ یہ جاننے کی خواہش کہ سوشل میڈیا مستقبل کی پیش بینی کر سکتا ہے یا نہیں اور اس کام کے بارے میں آگاہی دی جائے گی جو دنیا کی موجودہ سات ارب کی آبادی کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے جاری ہے۔ علاوہ ازیں مستقبل کے ہسپتالوں پر نظر بھی ہوگی، جہاں سائنس دان اور ڈیزائنر امراض کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوششوں میں ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔

فیوچر کے غیر ملکی صارفین ٹویٹر https://twitter.com/bbc_future اور فیس بک http://www.facebook.com/BBCFuture کے ذریعے اپنا سفر اور مذاکرہ جاری رکھنے کے قابل ہوں گے جہاں شائقین سے تحاریر پر اپنے خیالات پیش کرنے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

بی بی سی ڈاٹ کام کے قائم مقام ایم ڈی کرس ڈیویس نے کہا: “بی بی سی فیوچر بی بی سی ڈاٹ کام میں ایک نیا اور دلچسپ اضافہ ہے، جو صحت سے لے کر کائنات کے بارے میں معلومات جیسے متعدد جدید موضوعات پر نئے انداز میں اور تفصیل سے نگاہ ڈالے گا۔ اپنی ساتھی سائٹ –بی بی سی ٹریول- کی طرح ہم امید کرتے ہیں کہ یہ نیا حِصہ برطانیہ سے باہر صارفین کے لیے سائنس، ٹیکنالوجی، صحت اور ماحولیات میں ایک زیادہ معلوماتی و تفریحی تجربہ ثابت ہو گا۔”

فیوچر کے فیچر ایڈیٹر جوناتھن فلڈس نے کہا کہ “ہمارے قارئین ہمیں بتاتے رہے ہیں کہ وہ سائنس، ٹیکنالوجی اور صحت کے موضوعات پر بی بی سی ڈاٹ کام پر زیادہ مواد چاہتے ہیں، اس لیے ہم نے سخت محنت کے بعد اسے پیش کیا ہے۔ ہم خبر میں جدت کے ساتھ ساتھ یہ بھی بتانا چاہتے ہیں کہ یہ جدت کس طرح ہماری زندگیوں کو متاثر کرے گی اور ہم نے ان خبروں کو پیش کرنے کے لیے سائنس کے بارے میں لکھنے والے دنیا کے چند بہترین مصنفین کو بھرتی کیا ہے۔ تو –آپ یہ جاننا چاہتے ہوں گے کہ آج سے 10 سال بعد آپ کس طرح کی گاڑی چلا رہے ہوں گے، مستقبل میں آپ کی خوراک کیسے پیدا کی جائے گی اور سائنس دان کس طرح آپ کے دماغ کی پیچیدہ گتھیوں کو سلجھانا شروع کریں گے – مجھے امید ہے کہ قارئین تسلیم کریں گے کہ یہاں ہر کسی کے لیے کچھ نہ کچھ موجود ہے اور وہ بھی اس سائٹ کو چلانے میں اتنا ہی لطف محسوس کریں گے کہ جتنا کہ میں نے اسے اکٹھا کرنے میں حاصل کیا ہے۔”

بی بی سی ڈاٹ کام کا تازہ ترین ایڈیشن برطانیہ سے باہر مقیم حاضرین کے لیے بی بی سی کی کمرشل ویب سائٹ کے حصے کے طور پر بنایا گیا ہے، اور یہ بین الاقوامی صارفین کے لیے زیادہ متعلقہ اور ذاتی تجربہ پیش کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ یہ اجراء 2010ء میں بہتر کیے گئے ٹریول شعبے اور ایشیا بحر الکاہل میں کھیلوں کے اور مرکزی صفحے پر ہونے والی تازہ ترین تبدیلیوں کے بعد آیا ہے۔ اجراء کے موقع پر فیوچر کو امریکہ میں لیکسس کی کمرشل شراکت داری کی مدد حاصل ہوگی۔

فیوچر کے بارے میں مزید تفصیلات کے لیے سائٹ ملاحظہ کیجیے: http://www.bbc.com/future یا قائم مقام ایم ڈی کرس ڈیویس سے مزید پڑھیے : http://wp.me/p1k1eH-ek

ہدایات برائے مدیران

بی بی سی ڈاٹ کام کو نومبر 2007ء میں برطانیہ سے باہر ایک بی بی سی کی آن لائن سائٹ کے بین الاقوامی ورژن کے طور پر جاری کیا گیا تھا، جسے اشتہارات کی مدد حاصل تھی۔ اس وقت اس کے ماہانہ 58 ملین * یونیک صارفین ہیں اور یہ بی بی سی میں دوبارہ سرمایہ کاری کے لیے وسائل پیدا  رہا ہے۔* ذریعہ: اومنیچر اپریل- ستمبر 2011ء ماہانہ اوسط۔ میں سال بہ سال 17 فیصد اضافہ ہے اور صفحات کو دیکھنے میں 33 فیصد اضافہ ہوا۔ بی بی سی ڈاٹ کام انگریزی زبان کی ویب سائٹ ہے۔

ذریعہ: بی بی سی ورلڈ وائیڈ لمیٹڈ

Check Also

چین کابائیس نامی ش�ر آم کی ڈیپ پروسیسنگ کا سب سے بڑا پیداواری علاق� قرار

بائیس ØŒ چین، 11 اپریل 2024Ø¡-04 /سنÛ�وا-ایشیانیٹ/–گوانگسی چوانگ خود مختار علاقے میں بائیس Ø´Û�ر چین میں آم پیدا کرنے والے بڑے علاقوں میں سے ایک Û�Û’Û” 40 سال Ú©ÛŒ مسلسل کوششوں Ú©Û’ نتیجے میں بائیس نامی Ø´Û�ر لوگوں Ú©Û’ لئے خوشحالی Ú©ÛŒ “سنÛ�ری کلید” بن گیا Û�Û’Û” بائیس پھلوں Ú©ÛŒ صنعت Ú©ÛŒ ترقی Ú©Û’ مرکز […]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *