RAK FTZ نے 2011ء کی پہلی چوتھائی کے دوران نئے اداروں کے اندراج میں 17 فیصد اضافہ کر لیا

AsiaNet 44265

راس الخیمہ، متحدہ عرب امارات، 18 اپریل / پی آر نیوز وائر – ایشیا نیٹ /

–        لائسنس کی تجدید میں گزشتہ سال کی پہلی چوتھائی کے مقابلے میں 36 فیصد اضافہ ہوا

متحدہ عرب امارات کے سب سے کفایتی اور تیزی سےترقی کرتے ہوئے آزاد تجارتی علاقوں میں سے ایک  راس الخیمہ فری ٹریڈ زون (RAK FTZ) نے اعلان کیا ہے کہ 2011 کی پہلی چوتھائی میں فری زون کے ساتھ 522 نئے اداروں کا اندراج ہوا ہے جو 2010 کی پہلی چوتھائی سے 17 فیصد زیادہ اندراجات ہیں۔

( تصویر: http://www.newscom.com/cgi-bin/prnh/20110418/450000 )

RAK FTZ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ 2010 میں یکساں عرصے کے دوران 710 لائسنس کی تجدید کے مقابلے میں پہلی چوتھائی کے دوران مجموعی طور پر 970 لائنس کی تجدید کی گئی جو 36.6 فیصد اضافے کا مظہر ہے۔ نئے اندراجات اور لائسنس کی تجدید میں حیرت انگیز ترقی علاقے میں انتہائی مشکل اقتصادی صورتحال میں حاصل ہوئی ہے جو RAK FTZ  میں پیش کی جانے والی عالمی – درجہ کے معیار ات ، سہولیات اور خدمات کی عکاس ہے۔

جنوری اور مارچ کے درمیان  درج ہونے والے 522 اداروں میں سے اکثر – بشمول 10 بہترین – بھارت (140) سے ہیں جس  کے بعد برطانیہ عظمی (43)، مصر (29)، پاکستان (27)، ترکی (24)، فرانس (20)، جرمنی (16)، ریاستہائے متحدہ امریکا (15)، اردن (13) اور روس (13) ہیں۔ نئی شمولیت کے ساتھ 2011ء کی پہلی چوتھائی کے آخر تک RAK FTZ میں درج ہونے والے سرگرم عمل اداروں کی مجموعی تعداد 5,000 سے کافی اوپر چلی گئی ہے۔

ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے RAK FTZ  کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اسامہ العمری نے کہاکہ “2011ء کی پہلی چوتھائی میں نئے اندراجات اور لائسنس کی تجدید میں زبردست اضافہ وسط ایشیا میں سب سے پرکشش سرمایہ کاری  حلقوں میں سے ایک کی حیثیت سے ہماری شہرت کو تقویت پہنچائی ہے۔ ہماری آزادانہ اقتصادی ترقی کی پالیسی نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کا اعتماد حاصل کرنے کی جانب ایک طویل سفر طے کیا ہے، جیسا کہ نئے اندراجات اور تجدید دونوں سے ظاہر ہو رہا ہے۔ مزید اہم، ترقی اور بلندی کے لیے ماحول RAK FTZ کا نشان تصدیق بن گیا ہے جسے ہمارے سرمایہ کاروں کی جانب سے زبردست ستائش کی گئی ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ “سال کے ایک مثبت  آغاز کے ساتھ RAK FTZ مستقبل میں مزید کامیاب کاروباری روابط، نئے اداروں کے اندراجات اور آمدنی میں مزید اضافے – ایک مثبت نظریہ جو راس الخیمہ کے ساتھ مکمل متحدہ عرب امارات کو بہتری کی دنیا بنا دے گا- کے لیے دیکھ رہا ہے۔ یہ کامیابی  جس طرح کے  شورش زدہ کاروباری ماحول میں حاصل ہوئی وہ اور بھی زیادہ قابل تحسین ہے۔ ہمارے پہلے سے موجود اور ممکنہ صارفین چند معیارات کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان ضروریات اور توقعات پر پورا اترنے کے لیے وقف ہیں۔ چند معروف اداروں کی RAK FTZ کی جانب رخ کرنے کے ساتھ ہم بنیادی طور پر راس الخیمہ اور مجموعی طور پر متحدہ عرب امارات کی اقتصادی ترقی میں حصہ لے رہے ہیں۔”

2011ء کی شروعات سے RAK FTZ آن لائن اور آف لائن مارکیٹنگ اقدامات کے ذریعے صارفین کے لیے اپنی کلیدی ویلیو –ایڈڈ خدمات کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز رکھا ہوا ہے۔ پہلی چوتھائی میں کی جانے والی چند مارکیٹنگ سرگرمیوں میں برطانیہ میں برطانوی تجارت اور سرمایہ کاری کے زیر اہتمام پارٹنر مڈل ایسٹ روڈ شو میں RAK FTZ کی شرکت شامل ہیں۔ RAK FTZ نے  لندن میں قائم وسط ایشیا انجمن کے ساتھ قریبی اشتراک میں ایک سیمینار بھی منعقد کیا۔

علاوہ ازیں RAK FTZ نے مارچ میں پیرس میں تیسری مونڈیسیمو انٹرنیشنل موبلٹی کانفرنس میں بھی سر گرمی سے حصہ لیا جہاں العمری نے ‘خلیج کے علاقے میں ترقی کے مواقع’ پر پریزنٹیشن بنائی۔ یہ RAK FTZ کے لیے زون میں پیش کی جانے والی خدمات اور اہم پیش کش کے اظہار اور فرانسیسی کے بازار کی صلاحیت کا فائدہ اٹھانے کا ایک عظیم موقع تھا۔

اس کے علاوہ بھارتی مارکیٹ کی نمایاں ترقی اور ملک کی جانب سے سرمایہ کاری پر زور دیتے ہوئے RAK FTZ نے چار روڈ شوز بھارت میں بھی لدھیانہ، ممبئی، بنگلور اور احمدآباد میں منعقد کرنے کے ساتھ بھارت کی جانب سے ایک داخلی کاروباری وفد کا خیر مقدم کیا۔  RAK FTZ کے نمائندگان نے بھارت میں عالمی ایس ایم ای کانفرنس اور پولینڈ میں  پولش – عرب سرمایہ کاری فورم میں بھی شرکت کرنے کے ساتھ ریاستہائے متحدہ امریکا اور ترکی میں نیٹ ورکنگ کے ایونٹس کے سلسلے میں شرکت کی۔

RAK FTZ  کی شاندار ترقی بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے درمیان آئی  ہے جو متحدہ عرب امارات حکومت کی حوصلہ افزاء معاونت کے ساتھ شمالی امارات میں جاری ہے۔لاجسٹکس اور انفرا اسٹرکچر پیچیدگی سے جڑے ہوئے ہیں اور مستقبل کے صنعتی شعبے کی ترقی ملک بھر میں کلیدی منصوبوں کی جاری ترقی کے ذریعے معاونت  کی جا رہی ہے۔

اس میں راس الخیمہ کو پانی کی فراہمی کے لیے 36 کلومیٹر کی مرکز پائپ لائن کی تعمیر کے لیے 43.3 ملین امریکی ڈالرز کے منصوبہ کے ساتھ شمسی جزیرے کا منصوبہ شامل ہے۔

مزید برآں راس الخیمہ نے 2015ء تک اپنی نکاسی کے نیٹ ورکس کے ساتھ اپنی شاہراہوں  کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے 822 ملین امریکی ڈالرز کی مالیت کے ایک بلند نظر ترقی کے پروگرام کا اعلان کیا ہے۔600,000 رہائشیوں کی آبادی تک کے متوقع اضافے کے انتظام کے لیے تیار کردہ بنیادی ڈھانچے میں لاکھوں ڈالر کی متعدد سرمایہ کاری کاروباروں اور برادریوں کو فائدہ پہنچائے گی اور راس الخیمہ کو اپنی بنیاد بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے سرمایہ کاروں  کے لیے مواقع پیدا کرے گی۔

راس الخیمہ فری ٹریڈ زون اتھارٹی کے بارے میں:

راس الخیمہ فری ٹریڈ زون (RAK FTZ) متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں تیزی سے ابھرتے ہوئے اور سب سے کفایتی آزاد تجارتی علاقوں میں سے ایک ہے۔قابل خرید، لچک  اور وسیع جغرافیائی رسائی کے لیے شہرت رکھنے کے ساتھ RAK FTZ خطہ میں ترجیحی کاروباری مرکز کے طور پر تیزی سے سامنے آ رہا ہے جس سے سرمایہ کار باآسانی ابھرتی ہوئی مارکیٹوں سے منسلک اور رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

2010ء  کا سال  RAK FTZ کی کاروائیوں کا 10واں سال رہا،  گزشتہ دہائی میں یہ مضبوط سے مضبوط تر ہوا اور اس سفر میں اعزازات و انعامات حاصل کیے۔ 2000ء میں مٹھی بھر ملازمین اور چند دفاتر کے ساتھ اپنے قیام کے بعد سے  آزاد تجارتی علاقوں نے تیزی سے ترقی کی اور اب دنیا بھر کے 106 ممالک  کے تقریباً 5,000 سے زائد متحرک کمپنیوں  کا ٹھکانا ،350  سے زائد کل وقتی ملازمین کا حامل،  متحدہ عرب امارات میں چار مقامات پر  کاروبار و ترقی  کے مراکز چلا رہا ہے اور جرمنی، ترکی، بھارت اور ریاستہائے متحدہ امریکا میں رابطہ دفاتر کے ساتھ بین الاقوامی موجودگی کو وسعت دے رہا ہے۔

RAK  فری ٹریڈ زون کے بارے میں مزید جاننے کے لیے ملاحظہ فرمائیں: http://www.rakftz.com

مزید معلومات کے لیے رابطہ کریں:

کلیو الیزار

پبلک ریلیشنز اینڈ میڈیا آفیسر

راس الخیمہ فری ٹریڈ زون اتھارٹی (RAK FTZA)

فون: +971-7-2077173

ای-میل: c.eleazar@rakftz.com

ذریعہ: RAK  فری ٹریڈ زون

Check Also

IIOJK among most dangerous places for journalists in world: Report

Indian illegally occupied Jammu and Kashmir is one of the most dangerous places of the world where people associated with the press and media face killings, death threats, abductions, beatings, harassment, detention under draconian laws. According t...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *