Breaking News

لائف ٹیکنالوجیز اسکاٹ لینڈ میں 20 ملین ڈالرز کی اضافی جدید سیل کلچر تنصیب قائم کرے گا

گلاسگو، اسکاٹ لینڈ، 24 اپریل 2012ء/پی آرنیوزوائر-فرسٹ کال/–

اسکاٹش حکومت کی مدد امریکہ اور ایشیا کی مسابقت میں سرمایہ کاری کو کھینچتی ہے

لائف ٹیکنالوجیز [http://www.lifetechnologies.com/us/en/home.html] (نیس ڈیک: LIFE) نے گلاسگو کے قریب انچینان میں واقع اپنے یورپ، مشرقی وسطی و افریقہ کے صدر دفاتر میں موجودہ مینوفیکچرنگ تنصیبات میں بڑی توسیع کا اعلان کیا ہے۔

20 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری حیاتیاتی ادویات کی تحقیق، پیشرفت اور پیداوار کے لیے استعمال ہونے والی گبکو (ر) سیل کلچر مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ادارے کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی اور یورپ، امریکین اور ایشیا کے لیے رسدی زنجیر کو محفوظ بنائے گی – یوں حیاتیاتی طریق ہائے علاج بنانے والے ادویات ساز اداروں کے لیے ایک شراکت دار کی حیثیت سے لائف ٹیکنالوجیز کی بایوپروڈکشن قائدانہ حیثیت کو مزید مضبوط کر رہا ہے۔

یہ سرمایہ کاری ملکیتی ایڈوانسڈ گرینولیٹڈ ٹیکنالوجی (AGT [ٹ م]) اور اپنی 50 ویں سالگرہ منانے والے گبکو (ر) برانڈ کے تحت خشک پاؤڈر میڈیا کے لیے لائف ٹیکنالوجیز کے عالمی مینوفیکچرنگ نیٹ ورک کو بڑھانے کے منصوبے میں مدد کے لیے اسکاٹش انٹرپرائز کی جانب سے جاری مدد سے منسلک ہے۔

ادارہ اس وقت انچینان سائٹ پر 500  ملازمین کا حامل ہے، جن میں سے کئی حیاتیاتی ادویات سازی میں  استعمال ہونے والی سیل کلچر مصنوعات میں  استعمال ہوتی ہیں۔ اے جی ٹی [ٹ م] میڈیا گبکو (ر) سیل کلچر پورٹ فولیو میں سب سے تیزی سے ابھرنے والا شعبہ ہے اور کئی کمرشل اور آخری مرحلے کی ادویات میں استعمال ہوا ہے۔ یہ پیشکش بایوفارماسیوٹیکل صارفین اور کانٹریکٹ مینوفیکچرنگ آرگنائزیشن (CMO) شراکت داروں کو فوری استعمال کا میڈیا فارمیٹ فراہم کرتا ہے جو میڈیا تیاری میں خرچ ہونے والے وقت کا خاتم کرتا ہے صرف اینیمل اوریجن فری (AOF) اجزا استعمال کرتا ہے۔

لائف ٹیکنالوجیز کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر گریگری ٹی لوسیئر نے کہا کہ “ہم اس اہم منصوبے پر اسکاٹش حکومت کے ساتھ شراکت داری پر خوش ہیں اور اس کی مدد پر بہت شکر گزار بھی۔”

“اس تنصیب میں ہماری سرمایہ کاری زندگی بچانے والے طریق ہائے علاج میں استعمال ہونے والے میڈیا کے لیے اب ایک محفوظ و مکمل رسدی زنجیر فراہم کرتا ہے جبکہ ہماری سیل کلچر میڈیا مصنوعات خصوصا اے جی ٹی [ٹ م]  کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی طلب بھی پوری کرے گی۔”

“ہم اسکاٹ لینڈ میں ماہر افرادی قوت کے حامل ہیں جس کی وابستگی ہمیں ایک مسابقتی برتری دلاتی ہے اور اپنے صارفین کو اعلی معیار کی مصنوعاتت پیش کرنے کی سہولت دیتی ہے۔”

اسکاٹ لینڈ کی نائب وزیر اول نکولا اسٹرجیون نے کہا کہ “یہ سرمایہ کاری اسکاٹ لینڈکی معیشت کے لیے خیر مقدمانہ تحریک ہے اور مجھے خوشی ہے کہ لائف ٹیکنالوجیز نے انچینان میں اپنی تنصیب کو توسیع دینے کا فیصل کیا ہے۔”

“اسکاٹ لینڈ کی حیاتی سائنس تحقیق بالکل درست طور پر دنیا کی بہترین میں شمار ہوتی ہے اور اس طرح کی پیشرفت مستقبل میں قابل رشک ساکھ پر آگے بڑھنے میں مدد دے گی۔”

اسکاٹش ڈیولپمنٹ انٹرنیشنل کے چیف ایگزیکٹو اینے میک کول نے کہا کہ “اسکاٹش انٹرپرائز اور اسکاٹش ڈیولپمنٹ انٹرنیشنل نے انچینان میں مینوفیکچرنگ تنصیبات کی توسیع کے حوالے سے مدد کے لیے ایک مکمل پیکیج فراہم کرنے کے لیے لائف ٹیکنالوجی کے ساتھ مل کر کام کیا  ہے۔”

“یہ حقیقت کہ لائف ٹیکنالوجیز اپنے کاروبار کو آگے بڑھانے کے لیے اسکاٹ لینڈ کو بہترین مقام سمجھتا ہے اور یہ اسکاٹ لینڈ کی بین الاقوامی سطح پر کلیدی ملک کی حیثیت سے بڑھتی ہوئی ساکھ کا عکاس ہے۔” “ہم اس اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں اور ادارے کے ساتھ کام کرنے پر نظریں مرکوز کیے ہوئے ہیں اور اس کے لیے ہم اسکاٹ لینڈ کی معیشت کے لیے طویل المیعاد تحفظ پذیر ترقی میں مدد کر سکتے ہیں۔”

لائف ٹیکنالوجیز 2013ء میں انچینان سائٹ کا سنگ بنیاد رکھنے اور 2014ء میں تنصیب سے مصنوعات کی فراہمی کے آغاز کی توقع کرتا ہے۔

لائف ٹیکنالوجیز کے بارےمیں

لائف ٹیکنالوجیز  کارپوریشن (نیس ڈیک: LIFE) ایک عالمی بایوٹیکنالوجی کمپنی ہے جس کے صارفین 160 سے زائد ممالک میں پھیلے ہیں جو آج کے مشکل ترین سائنٹیفک چیلنجز میں سے چند کے لیے اس کے جدید حل استعمال کر رہے ہیں۔ حیاتیاتی منظرنامے پر مسلسل تحقیق، سالماتی ادویات اور تشخیص، اسٹیم سیل طریق علاج، فورنسک، غذائی تحفظ اور جانوروں کی صحت کے لیے 50 ہزار سے زائد مصنوعات کے ساتھ اس کے قابل اعتماد اور آسان استعمال کے حلوں کے ذریعے ہر تجربہ گاہ کے لے معیار اور جدت طرازی قابل رسائی ہے۔ اس کے سسٹمز، ریجنٹس اور کنزیوم ایبلز سائنسی تحقیق میں سب سے زیادہ حوالہ کردہ برانڈو میں سے چند کے نمائندہ ہیں جن میں شامل ہیں: این ٹورنٹ (ٹ م)، اپلائیڈ بایو سسٹمز (ر)، انوٹروجن (ٹ م)، گبکو (ر)، ایمبیون، مالیکیولر پروبس (ر)، نوویکس (ر)، اور ٹیک مین (ر)۔ لائف ٹیکنالوجیز تقریبا 10,400 افراد کو ملازم رکھتی ہے اور 4 ہزار سے زائد پیٹنٹس اور خصوصی اجازت ناموں کے ساتھ جدت طرازی سے جاری وابستگی کی حامل ہے۔ لائف 2011ء میں 3.7 ارب ڈالرز کی فروخت کا حامل رہا۔ ہماری ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے:  http://www.lifetechnologies.com۔

لائف ٹیکنالوجیز سیف ہاربر بیان

یہ اعلامیہ مستقبل کے حوالے سے بیانات کا حامل ہے جو خطرات و غیر ممکنات کے حامل ہمارے متوقع نتائج کے بارےمیں ہے۔ اس اعلامیہ کی کچھ معلومات میں ایسے بیانات شامل ہیں جو صنعتی رحجانات اور لائف ٹیکنالوجیز کے منصوبوں، مقاصد، توقات اور کاروبار کے لیے حکمت عملی سے متعلق ہیں اور مستقبل کے حوالے سے بیانات کے حامل ہیں جو خطرات و غیر ممکنات کا باعث ہو سکتے ہیں جو حقیقی نتائج کو یہاں پیش کردہ متوقع نتائج سے یکسر مختلف کر سکتے ہیں، تاہم یہ صرف انہی تک محدود نہیں بلکہ اس سے کہیں زیادہ بھی ہو سکتے ہیں۔ کوئی بھی ایسا بیان جو تاریخی حقائق کا حامل نہ ہو مستقبل کے حوالے سے بیان ہے۔ “ماننا،” “منصوبہ،” “ارادہ،” “پیش قدمی،” “ہدف،” “تخمینہ،” “توقع” اور اس سے، اور/یا مستقبل کے صیغے یا مشروط ساخت (“ہوگا،” “شاید،” “ہو سکتا ہے،” “ہونا چاہیے،” وغیرہ) کے حامل ہوں، یا ملتے جلتے تاثرات کے، مستقبل کے حوالے سےبیانات کی حیثیت سے شناخت کیے جا سکتے ہیں۔ اہم عناصر جو حقیقی نتاج کو مستقبل کے حوالے سے پیش کردہ بیانات سے یکسر مختلف کر سکتے ہیں لائف ٹیکنالوجیز کی جانب سے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں پیش کردہ دستاویزات میں تفصیلا موجود ہیں۔ لائف ٹیکنالوجیز  حالات و واقعات کے ساتھ مستقبل کے حوالے سے ان  بیانات پر نظر ثانی کرنے کا پابند نہیں ہے۔

رابطہ برائے ذرائع ابلاغ:

ڈیوڈ رابرٹسن

لائف ٹیکنالوجیز لیڈر، ایکسٹرنل کمیونی کیشنز، یورپ مشرق وسطی اورافریقہ

ای میل: david.robertson@lifetech.com

ٹیلی فون: +44-141-814-5889

ذریعہ: لائف ٹیکنالوجیز

Check Also

پیشہ ورانہ تعلیم عالمی سطح پر جاتی ہے! پاکستان بان مو کالج کا افتتاح

بیجنگ، 29 مارچ 2024ء/سنہوا-ایشیانیٹ/– 18 مارچ کو بیجنگ میں پاکستان بان مو کالج پر دستخط اور رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس موقع پر چائنا پاکستان انٹرنیشنل انڈسٹری ایجوکیشن کوآپریشن الائنس کے سیکرٹری جنرل محمد عمار، سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے منیجنگ ڈائریکٹر منور علی مٹھانی، گورنمنٹ مونوٹیکنک انسٹی ٹیوٹ محراب پور […]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *