Breaking News

پہلا << عالمی بحری جائزہ >> اب انگریزی زبان میں دستیاب

AsiaNet 43044

ہیمبرگ، جرمنی، 27 جنوری / پی آر نیوز وائر – ایشیا نیٹ /

جرمن – زبان بولنے والے ممالک میں زبردست اثر چھوڑنے کے بعد  >> عالمی بحری جائزہ << (WOR) اب انگریزی زبان میں دستیاب ہے۔

WOR کا بیان کردہ مقصد دنیا سمندروں کی صورتحال کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کے لیے سائنس کو متحرک کر کے بین الاقوامی سطح پر عوام کے درمیان سمندر سے متعلق آگہی پیدا کرنا ہے۔

ہمارے سمندر تبدیل ہورہے ہیں: موسمیاتی تبدیلی درجہ حرارت کو بڑھا رہی ہے اور سمندروں کی سطح بلند ہو رہی ہے اور سمندر کا پانی تیزی سے ترش ہورہا ہے۔ ہمارے  بے جا استعمال اور سمندر کی آلودگی کرہ ارض کے سب سے بڑے ماحولیاتی نظام پر مسلسل اور سخت اثر ڈالے گی۔ جس کے بڑے پیمانے پر ہونے والے نتائج  اب تک معلوم نہیں۔ اسی لیے دنیا بھر کے سائنسدان فوری طور پر ان مواقع اور خطرات سمجھنے کے لیے مصروف ہیں جو ہمارے سمندر نے مستقبل  کے لیے رکھے ہوئے ہیں۔

ماریورلیگ پبلشنگ ہاؤس کے ناشر اور WOR منصوبے کا آغاز کرنے والے نکولس گیلپکے نے سمندری ماحول کے مختلف پہلوؤں کی باہم نوعیت کے حوالے سے عوامی شعور میں اضافے اور اس کے ذریعے سمندری تحفظ کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ دو سال قبل ایک غیر منافع بخش ادارہ ماریبس جی ایم بی ایچ قائم کیا۔ عالمی سمندروں کا جائزہ ماریبس کی پہلی اشاعت ہے۔ اس جائزہ کو بنانے کے لیے شراکت داروں کی ایک جماعت جمع کی گئی جو کہ سمندری حدود سے اپنی کئی سالہ وابستگی اور سائنسی تحقیقات کے محاذ پر مہارت کے لیے مشہور ہیں:

کلسٹرآف ایکسیلنس >>مستقبل کا سمندر<< – ایک تحقیقی اتحاد  جس میں 250 سے زائد سائنسدان جرمنی کے شہر کیل میں موجود مختلف انسٹی ٹیوٹس میں موسمی اور سمندری تبدیلی پر تحقیق میں شامل ہیں ،  ایک اہم شراکت دار کے طور پر سامنے آیا۔ اتحاد کی عمدہ مہارت اور بین المضامین  رسائی کے اطلاق  کی بدولت اس کلسٹر میں موجود 40 سے  زائد سائنسدانوں نے یہ پہلا عالمی سمندری جائزہ  تحریر کیا۔ ماریورلیگ  پبلشنگ ہاؤس کے ساتھ تعاون نے صاف اور قابل حصول انداز میں متن فراہم کیا۔

دیگر دو شراکت دار  ایلزبتھ مان بورجیس کی جانب سے قائم کردہ انٹرنیشنل اوشین انسٹی ٹیوٹ (آئی او آئی ) اور غیر منافع بخش ادارہ اوشین سائنس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن(او ایس آر ایف) ہیں۔ آئی او آئی نے حسابی مدد فراہم کی ، ان کے اقوام متحدہ کے ساتھ قریبی تعلق نے ایک اہم کردار ادا کیا۔  اوایس آر ایف نے منصوبے کے لیے مالیاتی بینکاری فراہم کی۔

ماریورلیگ   کے ناشر اور میریبوس کے ڈائریکٹر نکولس گیلپکے بہت خوش ہیں کہ WOR ایک کامیاب اشاعت میں معلومات کی بڑی تعداد مجمتمع کرنے میں کامیاب ہوا : << عالمی سمندری جائزہ ہمیں اپنے سمندری پیچیدگیوں اور ان کی موجودہ صورتحال کی نازک نوعیت  کو سمجھنے کی سہولت دیتا ہے، اس طرح ان خطرات اور فوری ضروریات کو عوامی شعور میں لانے کی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔ >>

کلسٹرآف ایکسیلنس << مستقبل کا سمندر >> کے ترجمان پروفیسر ڈاکٹر مارٹن وسبیک : << WOR دنیا کے سمندروں کی صورتحال اور ان کی ماحولیاتی، اقتصادی اور اجتماعی حالت  کے ساتھ باہمی اثر و نفوذ پر ایک قابل رسائی رپورٹ فراہم کررہا ہے۔ پہلا عالمی سمندری جائزہ موسمیاتی تبدیلی کے عمل، ہمارے ساحل سمندر کے غیر یقینی مستقبل کی تحقیقات میں سمندر  کے اہم کردار کی وضاحت کرتا ہے اور سمندری آلودگی کے اضافہ کے پیچھے موجود عوامل   اور ماہی گیری کی ناقص حکمت عملی کا انکشاف کرتا ہے۔ پھر یہ سمندری تہہ میں معدنی اور توانائی کے وسائل جو کہ مستقبل کے لیے بہت اہم ہوسکتے ہیں کی تلاش اور سمندر کی طرف سے فعال مادے اور طبی علم اخذ کرنے کی وسیع امکانات پر بھی روشنی  ڈالتا ہے ۔>>

عالمی سمندری جائزہ فروخت کے لیے نہیں بلکہ اسے قیمت  کے بغیر تقسیم کیا جائے گا۔ اس کا کوئی تجارتی مقصد نہیں۔ جائزہ http://www.worldoceanreview.com پر دستیاب ہے۔ انگریزی -زبان  کے نسخہ کے ساتھ  ایک جرمن زبان میں بھی موجود ہے۔ مکمل جائزہ http://www.worldoceanreview.com  پر بیک وقت آن لائن شائع کردیا جائے گا۔ اور بغیر کسی ممانعت کے غیر تجارتی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔

عالمی اوقیانوس کا جائزہ، اشاعت منجانب  ماریبس  جی ایم بی ایچ ، ہیمبرگ 2010، 236 صفحات، کثیر تعداد میں  خاکوں اور تصاویر کے ساتھ، پیپر بیک۔

روابط:

http://www.worldoceanreview.com، http://www.mare.de، http://www.ozean-der-zukunft.de

رابطہ ماریبس  جی ایم بی ایچ

اسٹیفن ہاک

نشر و اشاعت

پکہوبین 2

20457 ہیمبرگ / جرمنی

فون: +49-40-368076-22

ای – میل: haack@maribus.com

رابطہ << مستقبل کا اوقیانوس >>:

کرسٹین – البرکٹس – یونیورسٹی زو کیل

ایکسلینز کلسٹر << مستقبل کا اوقیانوس >>:

ڈاکٹر انکے فیلر – کریمر

پی آر – مینجمنٹ

فون: +49-431-880-3032

ای – میل: presse@ozean-der-zukunft.de

ذریعہ: ماریبس  جی ایم بی ایچ

Check Also

Australia Expels Indian Intelligence Operatives for Espionage Activities

Canberra, Australia has reportedly expelled several Indian intelligence officers accused of attempting to steal sensitive defense technology and classified information regarding airport security and trade relationships. This operation, conducted by th...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *