Breaking News

سی جی اے پی، ڈی ایف آئی ڈی کا نئی شراکت داری کا اعلان، بینکاری سہولیات سے محروم افراد کے لیے موبائل بینکاری سہولت کی دستیابی

واشنگٹن اور لندن، 11 مارچ/پی آرنیوزوائر-ایشیانیٹ/

عالمی بینک میں قائم سی جی اے پی ٹیکنالوجی پروگرام کام کر رہا ہے تاکہ غریبوں کو رقوم بھیجنے، وصول کرنے اور محفوظ کرنے کے محفوظ طریقے حاصل ہوں

عالمی بینک میں قائم ایک آزاد مائیکروفنانس سینٹر سی جی اے پی نے آج غریبوں کو بنیادی مالیاتی خدمات کی فراہمی میں اضافے کے لیے انفارمیشن و کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز (ICT)، خصوصاً موبائل فونز، کے استعمال میں اضافے کے لیے جاری عالمی کوششوں کے لیے برطانوی محکمہ برائے بین الاقوامی ترقیات (DFID) کے ساتھ ایک نئی شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے 2006ء گرانٹ اور سی جی اے پی فنڈنگ کے علاوہ ڈی ایف آئی ڈی سی جی اے پی ٹیکنالوجی پروگرام کو 8 ملین برطانوی پاؤنڈز فراہم کرے گا۔

برطانیہ کے وزیر برائے ترقیات گیرتھ تھامس نے کہا ہے کہ “لوگوں کو مالیاتی خدمات تک رسائی فراہم کرنا انہیں خود کو غربت سے نکالنے میں مدد دے سکتا ہے۔ اس لیے مجھے خوشی ہے کہ سی جی اے پی میں ڈی ایف آئی ڈی کا سپورٹ یافتہ ٹیکنالوجی پروگرام غریب افراد کی مالیاتی خدمات، جیسا کہ ادائیگیاں، بچت، قرضہ جات اور بیمہ جات، تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے کام کرے گا۔ پروگرام ترقی پذیر ممالک میں سماجی تحفظ کی ادائیگی کی فراہمی کو بھی سہارے گا اور رقوم کی بین الاقوامی ترسیل کو سستا اور آسان تر بنائے گا۔”

آج کا اعلان موبائل بینکاری اور مالیات تک رسائی کی چھ سالہ محنت کا نتیجہ ہے۔ اِس عرصے میں سی جی اے پی نے ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ میں جدید بینکاری حل تیار کرنے اور 13 ممالک میں عمیق پالیسی جائزے لینے کے لیے درجن سے زائد فراہم کنندگان منصوبوں کو مالیاتی و تکنیکی مشاورت فراہم کی۔ سی جی اے پی نے کاروباری نمونوں، صارف کی ضروریات اور ضوابط کی کیفیت کے بارے میں قرطاس ابیض کا ایک سلسلہ بھی شایع کیا، جس تک رسائی http://www.cgap.org/technology پر حاصل کی جا سکتی ہے۔

ابلاغ کی ٹیکنالوجیز جیسا کہ پوائنٹ آف سیلز ڈیوائسز اور اے ٹی ایمز، لیکن نمایاں طور پر موبائل فونز بھی، تیزی سے غریب افراد کو مالیاتی نظام میں شامل کر رہی ہیں۔ سی جی اے پی کی تکنیکی سپورٹ اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کی فنڈنگ کے ذریعے بھارت، منگولیا، پاکستان اور فلپائن میں سی جی اے پی کے پروجیکٹ شراکت داروں نے دنیا کے پہلے موبائل فون کے ذریعے ممکن بچت کھاتے تخلیق کیے ہیں جس کا مقصد غریب اور بینکاری کی سہولیات سے محروم افراد تک پہنچنا ہے۔

بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر امولو این گوینو کا کہنا ہے کہ “بچت وہ ایسی مالیاتی خدمت ہے جسے غریبوں کو فراہم کرنے سے بہت زیادہ غفلت برتی گئی ہے، اور اکثر افراد کی سوچ کے برعکس غریبوں کو بھی پیسے بچانے کے لیے ایک محفوظ مقام کی ضرورت ہے، موبائل فونز اور دیگر نمایاں ٹیکنالوجی حل غریب افراد کے لیے کم خرچ کی مالیاتی خدمات پیش کر سکتے ہیں، جو انہیں مالیاتی تحفظ قائم کرنے اور اپنی زندگیوں کو بہتر بنانے کا موقع دیتا ہے۔”

ہدایات برائے مدیران

— 2009ء میں ہونے والے ایک سی جی اے پی سروے سے معلوم ہوا کہ دنیا بھر میں 2.7 بلین افراد ایسے ہیں جو بنیادی بینکاری خدمات نہیں رکھتے، جس کا مطلب ہے کہ غریب افراد کو رقوم بھیجنے، وصول کرنے اور بچانے کے لیے محفوظ طریقوں کی ضرورت ہے۔

— مالیاتی شمولیت کے لیے ڈی ایف آئی ڈی کی معروف گرانٹ ووڈافون کو دی گئی ایک چیلنج گرانٹ تھی جس نے ایم- پی ای ایس اے کی تخلیق میں مدد دی، جو تین سالوں میں کینیا میں رقوم کی موبائل کے ذریعے منتقلی کے حامل 8.5 ملین افراد سے زائد افراد تک رسائی حاصل کی۔

سی جی اے پی میں ٹیکنالوجی پروگرام پر توجہ کے کلیدی شعبے یہ ہیں

— پالیسی سازوں کو ایسے قواعد و ضوابط ترتیب دینے میں مدد فراہم کرنا جو مالیاتی شمولیت کے لیے موبائل ٹیکنالوجیز کے موثر استعمال کو سپورٹ کریں۔

— بینکاری سہولیات سے محروم عوام کی بڑی بڑی تعداد کو بینکاری خدمات فراہم کرنے کے لیے حکومت کے موجودہ ادائیگیوں اور ترسیل زر کے بہاؤ کو ضابطے میں لانا۔

— صارفین، ایجنٹس، کاروباری نمونے اور ضوابط کے بنیادی ڈھانچوں کے شعبوں میں صنعت کی وسیع تر معلومات و مشق کو بہتر بنانا۔

— سی جی اے پیج کی تکنیکی مدداور /یا عطیات کی فراہمی کے نتیجے میں بغیر شاخ کی بینکاری کے منصوبوں میں جدت اور حجم کا مظاہرہ کرنا۔

سی جی اے پی کے بارے میں حقائق

— سی جی اے پی (Consultative Group to Assist the Poor) کو 30 سے زائد ترقیاتی اور نجی اداروں کی مدد حاصل ہے جن کا مشترکہ مقصد غربت کا خاتمہ ہے، اور اس کا دفتر عالمی بینک میں قائم ہے۔

— سی جی اے پی 20G- کی مالیاتی شمولیت میں اضافے کے لیے ٹیکنالوجی کے استعمال کو فروغ دینے کی کوششوں کے لیے تکنیکی مشیر کی خدمات انجام دیتا ہے۔

— 2007ء سے اب تک سی جی اے پی نو ممالک میں حکومت، ٹیلی کام آپریٹرز، مائیکروفنانس اداروں اور کمرشل بینکوں کے ساتھ 14 منصوبے تشکیل دے چکا ہے۔

–سی جی اے پی کینیا، فلپائن، برازیل اور جنوبی افریقہ میں 6 ہزار سے زائد موبائل رقوم صارفین کا احاطہ کرنے والی مارکیٹ تحقیق کی قیادت کی یا اس کام کے لیے دیگر کے ساتھ شراکت داری اختیار کی۔

سی جی اے پی کے بارے میں

سی جی اے پی ایک آزاد پالیسی اور تحقیقی مرکز ہے جو دنیا بھر کے غریب افراد کے لیے مالیاتی رسائی میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔ غربت کے خاتمے کے مشترکہ مقصد سے وابستہ 30 سے زائد ترقیاتی و نجی ادارے اس کام میں اُس کے ساتھ ہیں۔ عالمی بینک میں واقع سی جی اے پی مارکیٹ انٹیلی جنس کی فراہمی، معیارات مرتب کرنے، جدید حل تیار کرنے اور حکومتوں، مائیکروفنانس فراہم کنندگان، عطیات دہندگان اور سرمایہ کاروں کو مشاورتی خدمات پیش کرنے سے وابستہ ہے۔ مزید معلومات کے لیے http://www.cgap.org۔

ڈی ایف آئی ڈی کے بارے میں

ادارہ برائے بین الاقوامی ترقیات حکومت برطانیہ کا ایک شعبہ ہے جو غریب ممالک کے لیے برطانیہ کی امداد کا انتظام سنبھالتا ہے اور انتہائی غربت سے چھٹکارہ دلانے کے لیے کام کرتا ہے۔ آپ مزید معلومات یہاں دیکھ سکتے ہیں http://www.dfid.gov.uk۔

برائے سی جی اے پی

جم روزنبرگ

jrosenberg@cgap.org

+1 202 473 1084

یونا گیلاگھر پولیزی

upulizzi@cgap.org

+1-202 473 8869

برائے ڈی ایف آئی ڈی

ڈی ایف آئی ڈی پریس آفس

+44 (0) 207 023 0600

ذریعہ: سی جی اے پی

رابطہ: جم روزنبرگ،

+1-202-473-1084

jrosenberg@cgap.org

یونا گیلاگھر پولیزی

+1-202-473-8869

upulizzi@cgap.org، دونوں برائے سی جی اے پی؛ یا

ڈی ایف آئی ڈی پریس آفس

+44 (0) 207 023 0600

Check Also

Pakistan urges Int’l community to hold India accountable for espionage in foreign countries

Pakistan has urged the international community to hold India accountable for espionage in foreign countries that is in violation international law. The call was made by Foreign Office Spokesperson Mumtaz Zahra Baloch while responding to questions at ...

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *